پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ازسرنو تشکیل، علی امین گنڈاپور، علی محمد خان سمیت اہم رہنما نظر انداز

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ازسرنو تشکیل، علی امین گنڈاپور، علی محمد خان سمیت اہم رہنما نظر انداز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنی سیاسی کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کر دی ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، علی محمد خان سمیت متعدد اہم رہنماوں کے نام شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ 

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر سلمان اکرم راجا کو نئی سیاسی کمیٹی تشکیل دینے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ اس کے بعد کمیٹی کا نوٹیفکیشن سلمان اکرم راجا اور فردوس شمیم نقوی کے دستخطوں کے ساتھ جاری کیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی میں 23 اہم رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی میں چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان اور سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کی نئی سیاسی کمیٹی میں شامل دیگر اہم رہنماؤں میں فردوس شمیم نقوی، شیخ وقاص اکرم، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف علامہ راجا ناصر عباس، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمود خان اچکزئی اور سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کےپشاور جلسے سے واپسی پر گاڑی الٹنے سے ایک نوجوان جاں بحق، تین زخمی

سابق سینیٹ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز، پنجاب اسمبلی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد خان بھچر، اوورسیز چیپٹر سیکریٹری سجاد برکی، پنجاب کی چیف آرگنائزرز عالیہ حمزہ، جنید اکبر، حلیم عادل اور داؤد کاکڑ بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔

مزید برآں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے خالد خورشید اور سردار قیوم نیازی، سابق اسپیکر اسد قیصر، چیف وہپ قومی اسمبلی عامر ڈوگر، سینیٹ کوآرڈینیٹر فوزیہ ارشد، خواتین ونگ کی صدر کنول شوزب اور اقلیتی ونگ کے صدر لال چند ملہی بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ سیاسی کمیٹی پارٹی کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم ہوگی۔ یہ کمیٹی پارٹی کے فیصلوں اور پالیسی سازی کا مرکزی ادارہ ہوگی اور پارلیمانی پارٹیوں کے لیے بنائی جانے والی پالیسیاں بھی اسی کمیٹی کے ذریعے مرتب کی جائیں گی۔

پی ٹی آئی کی نئی سیاسی کمیٹی میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور شامل نہیں ہیں، تاہم نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ضرورت کے مطابق مزید رہنماؤں کی شمولیت یا اخراج بھی کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *