پاکستان میں ایک دن کے وقفے کے بعد آج سونے کی قیمتوں میں واضح اور نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے باعث سونا ایک بار پھر عام صارفین اور سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔عالمی منڈی میں تیزی کے اثرات براہِ راست مقامی صرافہ بازاروں پر پڑے جہاں سونے کی قیمتوں میں یکدم اضافہ دیکھنے میں آیا ،مقامی صرافہ مارکیٹ کے مطابق فی تولہ سونا 2700 روپے اضافے کے بعد 4 لاکھ 53 ہزار 562 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے، جو حالیہ دنوں کی بلند ترین قیمتوں میں شمار کی جا رہی ہے۔
اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا اور یہ 2315 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 88 ہزار 856 روپے پر جا پہنچی۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمتوں میں تیزی دیکھی گئی جہاں فی اونس سونا 27 ڈالر اضافے کے ساتھ 4312 ڈالر میں فروخت ہوتا رہا۔
ماہرین کے مطابق عالمی سطح پر معاشی غیر یقینی صورتحال، مہنگائی کے خدشات اور سرمایہ کاروں کی جانب سے محفوظ سرمایہ کاری کی طرف رجحان نے سونے کی قیمتوں کو سہارا دیا ہے۔
سونے کے ساتھ ساتھ چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا 248 روپے اضافے کے بعد 10 گرام چاندی کی قیمت 5848 روپے ہو گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیمتی دھاتوں کی مجموعی مارکیٹ میں تیزی کا رجحان موجود ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ بھی ہے، جب مقامی کرنسی دباؤ کا شکار ہوتی ہے تو سونے کی قیمتوں میں اضافے کا امکان بڑھ جاتا ہے، کیونکہ درآمدی لاگت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ سونا صدیوں سے ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر جانا جاتا ہے، افراطِ زر، سیاسی بے یقینی اور معاشی عدم استحکام کے ادوار میں سرمایہ کار عموماً سونے کا رخ کرتے ہیں تاکہ اپنی دولت کو ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔