گڈز ٹرانسپورٹرز اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد 10 روز سے جاری ہڑتال کو فوری ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
گڈز ٹرانسپورز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق حکومت نے بیشتر مطالبات تسلیم کرلیے جس کے بعد ہڑتال کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے اور رات سے ہی گاڑیاں چلائی جائیں گی۔
گڈز ٹرانسپورٹرز نے حکومت سے ایکٹ میں ترمیم، ڈرائیورز اور مالکان کے خلاف ایف آئی آر، جرمانے واپس لینے کے ساتھ پورٹس پر ایک ہزار کنٹرینر کی جگہ فراہم کرنے اور پاک افغان سرحد پر پھنسی گاڑیاں نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس کے علاوہ گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے ایل ٹی وی اور ایچ ٹی وی ڈرائیونگ لائسنس کیلیے ہائی ویز، موٹرویز پر موبائل یونٹس موٹروے پر لگانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ ٹرانسپورٹر رہنما کا کہنا ہے کہ حکومت نے مختلف امور پر لچک دکھائی ہے، ہڑتال کے خاتمے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
ٹرانسپورٹر ذرائع کے مطابق ہڑتال خاتمے کا اعلان معاہدے پر دستخط کے بعد ہاکس بے ٹرک اڈے پر ہوا۔ یاد رہے کراچی میں گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے بندرگاہ پر کام متاثر ہوا، جہازوں کی آمد و رفت رک گئی تھی۔
ایک جہاز کراچی پورٹ پر اور 2 جہاز بندرگاہ کے باہر کلنکر پورٹ پر ٹرکوں کے آنے کے منتظر تھے۔ مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ اسد ضامن کا کہنا تھا کہ آج حکومت اور گڈز ٹراسپورٹرز کے درمیان معاملات طے ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر ٹرانسپورٹرز کے ایشوز حل کر رہے ہیں، ٹرانسپورٹرز نے حکومت سے بھاری جرمانوں میں کمی، گاڑیوں کے لوڈ میں اضافے سمیت دیگر رعایتیں مانگی ہیں۔
دوسری طرف کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر ریحان حنیف نے حکومت سے فوری طور پر مذاکرات کر کے ہڑتال ختم کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: گاڑی مالکان اور ٹرانسپورٹرز کے لیے سخت احکامات جاری

