دریاؤں سے متعلق یکطرفہ بھارتی اقدامات ناقابلِ قبول، عالمی برادری سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، پاکستان

دریاؤں سے متعلق یکطرفہ بھارتی اقدامات ناقابلِ قبول، عالمی برادری سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، پاکستان

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دریاؤں سے متعلق کسی بھی قسم کا یکطرفہ اقدام ناقابلِ قبول ہے اور عالمی برادری کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی اور اقلیتوں کے حقوق کی پامالی کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اہم ملاقاتیں، سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی سمیت بھارتی عزائم سے متعلق دُنیا کو آگاہ کردیا

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ عالمی برادری کو بھارت میں اقلیتوں کے خلاف سنگین جرائم اور پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کو مسلسل ناروا سلوک کا سامنا ہے جو تشویشناک ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت میں مذہبی آزادیوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ریاست کے ایک اعلیٰ منصب پر فائز وزیراعلیٰ کی جانب سے ایک مسلم خاتون کا حجاب کھینچنے کا واقعہ قابلِ مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے میں عدم برداشت اور نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔

سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اس دوطرفہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں خطے میں امن و امان کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کے ان اقدامات کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

مزید پڑھیں:چین سمیت دنیا کی گہری نظر، سندھ طاس معاہدہ تنازعہ بالائی ممالک کیلئے انتباہ بن گیا

دریائے چناب کے بہاؤ میں اچانک تبدیلی پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ 7 دسمبر سے دریائے چناب میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، جس پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے بغیر پیشگی اطلاع پانی چھوڑنا سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان انڈس واٹر کمیشن نے اس معاملے پر بھارتی ہم منصب کو باضابطہ مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ مراسلے میں سندھ طاس معاہدے میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق وضاحت طلب کی گئی ہے اور بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پانی کے بہاؤ، ڈیٹا اور متعلقہ معلومات فراہم کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پانی سے متعلق ڈیٹا اور معلومات کی فراہمی میں بھی عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے تمام دستیاب سفارتی اور قانونی ذرائع استعمال کرے گا اور کسی بھی یکطرفہ اقدام کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *