پاکستانی میڈیا کے بعض ٹی وی چینلز دریائے چناب جہلم اور نیلم میںپانی روکنے کی خبریں چلائیں تاہم اانڈس واٹر کمیشن کے مطابق میڈیا چینلز اس حوالے سے خبریں غیر منسوب ذرائع کے حوالے سے نشر کر کے بلاوجہ سنسنی پھیلا رہے ہیں۔
ذرائع انڈس واٹر کمیشن کا کہنا ہے کہ بعض میڈیا چینلز نے پانی کے بہاؤ سے متعلق ایسی خبریں نشر کیں جن کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی اور نہ ہی انہیں کسی مستند سرکاری بیان سے منسوب کیا گیا۔
انڈس واٹر کمیشن کے ذرائع کے مطابق آبی معاملات انتہائی حساس نوعیت کے ہوتے ہیں، جن پر قیاس آرائی یا غیر مصدقہ اطلاعات نہ صرف عوام میں خوف و ہراس پیدا کرتی ہیں بلکہ ریاستی سطح پر غلط فہمیاں بھی جنم دے سکتی ہیں۔
کمیشن کا مؤقف ہے کہ کسی بھی آبی پیش رفت، بھارت کے ساتھ خط و کتابت یا پانی کے بہاؤ میں تبدیلی سے متعلق معلومات صرف باضابطہ چینلز کے ذریعے ہی جاری کی جاتی ہیں۔میڈیا رپورٹس میں دستاویزی شواہد اور نہ ہی کمیشن یا وزارتِ آبی وسائل کا مؤقف شامل کیا گیا، جس سے خبریں یک طرفہ اور سنسنی خیز بن گئیںایسی رپورٹس کو سوشل میڈیا پر بھی بغیر تصدیق کے پھیلایا گیا جس سے عوام میں تشویش میں اضافہ ہوا۔
انڈس واٹر کمیشن کے مطابق دریائے چناب جہلم اور نیلم میں پانی کے بھائو کا اتار چڑھائو معمول کی بات ہے، اس حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں پاکستانی میڈیا کے کچھ چینلز نے غیر منسوب ذرائع کے حوالے سے خبریں نشر کیں، جن سے غیر ضروری سنسنی پیدا ہوئی۔ انڈس واٹر کمیشن کے مطابق میڈیا د کو چاہیے کہ آبی معاملات پر صرف مصدقہ اور سرکاری معلومات پر انحصار کریں تاکہ غلط فہمیوں اور بے بنیاد خدشات سے بچا جا سکے۔