انسداد دہشت گردی عدالت نے اعلیٰ عدلیہ کے جج کے اسکواڈ میں شامل گاڑی جلانے کے کیس میں یاسمین راشد سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4دیگر سینئر رہنماؤں کو 10 سال اور ایک خاتون رہنما کو 5 سال قید کی سزا سنادی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج منظر علی گل نے 9مئی کو جی او آر گیٹ پر توڑ پھوڑ کے ایک اور مقدمے کا کوٹ لکھپت جیل میں محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد ،میاں محمود الرشید ،اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ کو دس دس سال قید کی سزا سنائی جبکہ شاہ محمود قریشی کو جی او آر گیٹ توڑنے کے مقدمے سے بری کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو بھی 5 سال قید کی سزا سنا دی ہے جبکہ روبینہ جمیل اور افشاں طارق کو بری کر دیا ہے۔
دوران ٹرائل ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 21 ملزمان کے حتمی بیانات قلمبند کیے گئے، پراسیکیوشن کی جانب سے 56 گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا، اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں کیس کا فیصلہ سنایا۔
دوران ٹرائل چار ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا، تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمے کا چالان پیش کررکھا تھا۔
کیس تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا تھا، جس میں الزام تھا کہ ملزمان نے کلب چوک جی او آر گیٹ کے سیکیورٹی کیمرے توڑے، شیشے چکنا چور کیے، پولیس کی وائرلیس توڑی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں پر الزام تھا کہ انہوں نے کارکنان کو 9 مئی کے واقعات کے دوران بغاوت اور فساد پر اکسایا۔