پنجاب ٹریفک پولیس نے شہریوں کو درپیش ایک اہم مسئلے پر واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ الیکٹرانک ڈرائیونگ لائسنس (ای لائسنس) ہر صورت قانونی اور قابلِ قبول دستاویز ہے اور کسی بھی ٹریفک چیکنگ کے دوران اسے تسلیم نہ کرنا قواعد کی خلاف ورزی تصور ہوگی۔اس وضاحت کا مقصد عوام میں پائے جانے والے ابہام کو دور کرنا اور ڈیجیٹل سہولتوں پر اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہے، پنجاب ٹریفک پولیس نے جدید تقاضوں کے مطابق اپنی سروسز کو ڈیجیٹل نظام سے ہم آہنگ کیا ہے جس کے تحت شہری اب اپنے اسمارٹ فون پر موجود ای لائسنس کو باقاعدہ قانونی شناخت کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تمام ٹریفک اہلکار اس بات کے پابند ہیں کہ وہ الیکٹرانک ڈرائیونگ لائسنس کو اسی طرح تسلیم کریں جیسے روایتی کارڈ یا کاغذی لائسنس کو کیا جاتا ہے،پنجاب ٹریفک پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر کسی شہری کو دورانِ چیکنگ کسی اہلکار کی جانب سے ای لائسنس کو قبول نہ کیے جانے کا سامنا ہو تو وہ خاموشی اختیار کرنے کے بجائے فوری طور پر شکایت درج کروائے۔
موصول ہونے والی شکایات کی مکمل جانچ کی جائے گی اور اگر اہلکار کی کوتاہی ثابت ہوئی تو اس کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی،شہریوں کی سہولت کے لیے شکایت درج کروانے کے مختلف ذرائع فراہم کیے گئے ہیں۔ایڈوائزری کے مطابق شہری پنجاب ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن 1787 پر کال کر کے اپنی شکایت ریکارڈ کروا سکتے ہیں
، اس کے علاوہ واٹس ایپ نمبر 0318،6442936 پر شکایت، مقام، وقت اور واقعے کی مختصر تفصیل ارسال کی جا سکتی ہے تاکہ فوری اور مؤثر کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔محکمے کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ڈرائیونگ لائسنس نہ صرف وقت کی بچت کا ذریعہ ہے بلکہ جعلی دستاویزات کے خاتمے اور شفاف نظام کے قیام میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، ڈیجیٹل لائسنس کی تصدیق چند لمحوں میں کی جا سکتی ہے، جس سے ٹریفک چیکنگ کا عمل مزید آسان اور تیز ہو جاتا ہے۔پنجاب ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کریں۔