پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے تمام سمز کا صارف کے اپنے نام پر رجسٹرڈ ہونا لازمی قرار دے دیا۔
جاری کردہ اعلامیے میں پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ کسی اور کے نام رجسٹرڈ سم کا استعمال قانون کی خلاف ورزی ہے، سم کے غلط استعمال کی مکمل ذمہ داری رجسٹرڈ صارف پر ہوگی۔
پی ٹی اے کے مطابق صارفین اپنی سمز اور ٹیلی کام کنکشنز کے استعمال کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کالز، میسجز اور ڈیٹا کے استعمال پر ضوابط کی پابندی بھی لازمی ہے، خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل بھی متعدد بار پی ٹی اے صارفین کو سمز رجسٹریشن سے متعلق آگاہ اور انتباہی پیغامات جاری کرتی رہی ہے۔
پی ٹی اے نے شہریوں کو موبائل سموں کے غلط استعمال سے محتاط رہنے کی ہدایت دیتے واضح کیا تھا کہ اپنی سم کسی اور کے استعمال میں دینا سنگین قانونی جرم ہے، جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف قسم کے جرائم بھی کیے جا سکتے ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے سوشل میڈیا کے ذریعے جاری اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ‘شہری اپنی شناختی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنائیں، کیونکہ رجسٹرڈ سموں کے ذریعے فراڈ، بلیک میلنگ، دھوکا دہی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے’۔
اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر چیک کریں کہ ان کے شناختی کارڈ پر کتنی سمیں رجسٹرڈ ہیں۔ اس مقصد کے لیے صارفین اپنا شناختی کارڈ نمبر 668 پر سینڈ کریں، جہاں سے انہیں مکمل تفصیل فراہم کی جائے گی۔