فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک میں مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں ملوث اور ٹیکس بچانے کیلئے اصل آمدنی چھپانے والے بڑے نجی اسپتالوں اور اداروں میں ٹیکس افسران تعینات کرنا شروع کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایفبی آر حکام سے سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ابتدائی طور پر ایف بی آر نے مبینہ ٹیکس چوری اور آمدن کم ظاہر کرنے کے رجحان کے تدارک کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کے 50 نجی کمرشل اسپتالوں میں ان لینڈ ریونیو افسران تعینات کر دیے ہیں۔
اس بارے میں ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایف بی آر نے مبینہ ٹیکس ٴچوری میں ملوث پونے دو لاکھ کے لگ بھگ لوگوں اور اداروں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان افراد اور اداروں کو نوٹس جاری کئے جارہے ہیں اور ابتدائی ٹیکس پروفائل سمیت تھرڈ پارٹی انفارمیشن کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر چھان بین میں جو بڑے ادارے کم آمدنی ظاہر کررہے ہیں یا قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹیکس نیٹ سے باہر ہزاروں ڈاکٹرز ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئے

