سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے قائد مسلم لیگ ن کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ اگر نواز شریف کے پاس کوئی آڈیو ہے تو سامنے لائیں، میں نے کبھی نہیں کہا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کوجیل میں رکھو بانی چیئر مین پی ٹی آئی کو لانا ہے۔
سابق چیف جسٹس نے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری تو ایک ہی آڈیو آئی تھی ، اس آڈیو کے فرانزک سے ثابت ہو گیا تھا کہ وہ جوڑ کر بنائی گئی تھی۔ اگر نواز شریف کے پاس آڈیو ہے تو وہ اسے سامنے لا ئیں ۔ واضح رہے نواز شریف نے گزشتہ روز دعوی کیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ان کے پاس محفوظ ہے۔ نواز شریف نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی لیک آڈیو میرے پاس موجود ہے۔ ثاقب نثار اس آڈیو میں واضح کہہ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو لانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ای بائیکس کیلئے اپلائی کرنے والے طلبا کیلئے بڑی خبر
نواز شریف اور مریم نواز کو جیل میں رکھنا ہے۔ کیا ثاقب نثار کی آڈیو لیک کا احتساب نہیں ہونا چاہئے؟۔یہ سب چیزیں ٹھیک ہوں گی تو ملک ٹھیک ہوگا۔70/75سال سے احتساب ہوتا تو آج صوتحال مختلف ہوتی ۔ انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔ ایسے شخص کو لائے جس نے پھر ملک میں تباہی مچا دی۔ہر چیز کی قیمت ہمارے دور میں مناسب سطح پر تھی۔ نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ بتایا جائےتین لوگ بیٹھ کر 25 کروڑعوام کی نمائندگی کر نےوالے وزیراعظم کو تاحیات نا اہل کر رہے ہیں۔ کسی اور ملک میں ججز، وزیراعظم یا صدر کو نہیں نکال سکتے لیکن پاکستان میں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو تاحیات نا اہل کر دیا گیا۔
مجھے بتائیں اس کا جواب کون دے گا؟ سیاسی کسی اصول کیساتھ ہی کرنی چاہئے ۔ میرا پوچھنے کا حق ہے اور یہ حق ہمیشہ اپنے پاس رکھوں گا۔ نکالنے کے بعد پھر وہاں نہیں رُکے، پارٹی صدارت سے بھی ہٹانے کا کہا ۔ پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ بھی انہیں کا تھا۔ وہ فیصلہ ای سی سی کی جگہ فیصلہ صادر کر رہے ہیں۔ آپکو مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا کیا اختیا ر ہے؟نیب جج کو 6ماہ میں جعلی کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا ۔ جسٹس اعجاز الاحسن کو مانیٹرنگ جج بنا دیا گیا ۔ کہا گیا آپ کے اثاثے اور اخراجات آپس میں نہیں ملتے۔ میں نے اور مریم نواز نے ڈیڑھ سو پیشیاں بھگتیں۔ میں یہ بھی نہیں پوچھ سکتا کہ چیف جسٹس بننے والے جج نے کیوں استعفیٰ دیا۔ پوچھا جائے چیف جسٹس بننے والا جج وقت سے پہلے استعفیٰ دے کر کیوں بھاگ گیا۔