پاکستان تحریک انصاف کی سینئر خاتون رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی جیل میں طبیعت خراب ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق 9 مئی واقعات کے بعد گرفتار ہونیوالی پی ٹی آئی کی خاتون رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی کوٹ لکھپت جیل میں حالت بگڑ گئی ۔ڈاکٹر یاسمین راشد کو ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے سروسزہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج معالجہ جاری ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا پیٹ خراب ہونے کی وجہ سے ان کی حالت خراب ہوئی۔ مزید ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ ہسپتال کی میڈیکل ٹیم کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد کو گرمی کی وجہ سے ڈائریااور قبض کی شکایات کے باعث ہسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ شدید گرمی کی وجہ سے یاسمین راشد کی طبیعت ناساز ہوئی۔
دوسری جانب یاسمین راشد کے وکیل رانا مدثر کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کی کل سے طبیعت خراب تھی اور انہیں علاج کی سہولت نہیں دی جارہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جیل سیل میں گرمی کی شدت اور پینے کے ناقص پانی کی وجہ سے مسلسل قے اور پیٹ خراب ہونے کی شکایات تھیں اور جب یاسمین راشد بے ہوش ہوگئیں تو انہیں ایمبولینس میں ہسپتال لایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کو ڈائریا اور گیسٹرو کی علامات ہیں۔
فواد چوہدری کا یاسمین راشد کی طبیعت ناساز ہونے پر کہنا تھا کہ یاسمین راشد کی عمر 70سال سے زیادہ ہے اور وہ کینسر کی مریضہ بھی ہیں۔ اس کے باوجود انہیں ایک سال سے جیل میں رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بزرگ خاتون کو صحت کی بنیادی سہولت نہ ملنا افسوسناک ہے اور انصاف کا تماشہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد اور دیگر خواتین کے کیسز سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان میں آئین نہیں ہے کیونکہ آئین کے تحت ٹرائل کے بغیر اتنے لمبے عرصے کے لیے قیدیوں کو جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کو سیاسی قیدیوں کے معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔

