وزیراعظم شہباز شریف کو ججز کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کرنا مہنگا پڑ گیا،لاہور ہائی کورٹ میںان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئےمقرر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی ہائی کورٹ کے جسٹس محمد وحید خان وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر آج سماعت کریں گے، وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست اشبا کامران نامی خاتون کی جانب سے دائر کی گئی ہے ، درخواست میں وفاق کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیر اعظم فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ججوں کے حوالے سے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا ۔ وزیر اعظم کا ججز بارے نامناسب الفاظ استعمال توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ، درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔یاد رہے 28 مئی کو وزیر اعظم شہبا زشریف نے اپنی تقریر میں الزام عائد کیا تھا کہ عدلیہ کی کچھ کالی بھیڑیں عمران خان کو ریلیف دینے پر تلی ہوئی ہیں، مشورے ہو رہے ہیں ۔
بانی پی ٹی آئی کو کیسے رہا کیا جائے، میں عدلیہ سے کہتا ہوں کہ اگر پاکستان میں ترقی واپس نہ آئی تو نہ جج ہوگا نہ کچھ اور ہوگا ۔انہوں نے ان خیالات کاا ظہار دو دن قبل مقامی ہوٹل میں مسلم لیگ(ن) کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں یہ بات بڑے واضح اوروا شگاف الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ بانی تحریک انصاف جب اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر نواز شریف کو نہ ہروا سکے تو آخری حربہ استعمال کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں بیلٹ باکس تبدیل کر و ا دئیے۔ ا س نے لندن میں بیٹھ کر پاکستان کی فوج اور شہیدوں اور غازیوں کے بارے میں زہر اگلا، 190 ملین پائونڈ چوری کیے، گھڑیاں بازار میں فروخت کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی تمہاری تمام سازشیں ناکام ہوں گی، اب عمران نیازی کا اصل مکروہ چہرہ پوری قوم کے سامنے عیاں ہے ،یہ قوم تمہیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔

