فواد چوہدری نے عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کی حکمت عملی پر سوال اُٹھا دیا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا آزاد ڈیجیٹل کیساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں شاید کچھ عرصہ مزید چپ رہتا لیکن مجھے بولنا پڑا کیونکہ پی ٹی آئی کی قائم مقام قیادت کی سیاسی حکمت عملی نہ ہونے کے برابر ہے۔ تحریک انصاف اتنی بڑی سیاسی قوت ہونے کے باوجود عمران خان کی رہائی کو ممکن نہیں بنا پارہی۔ مجھے لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کی قانونی حکمت عملی سیاسی حکمت عملی پر حاوی ہے۔ سیاسی لوگوں کو پیچھے کر دیا گیا ہے اور وکلا پارٹی کو چلا رہے ہیں، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ کبھی بھی ایسے کیسز میں عدالتوں سے رہائیاں نہیں ہوتیں بلکہ آپکو سیاست کے دم پر قانونی جنگ لڑتے ہوئے آپ اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جن کے قد چھوٹے ہیں اور انہیں عہدے چاہئیں اپنی پہچان کیلئے وہ میرے خلاف ہیں۔
مزید پڑھیں: فواد چوہدری کی پی ٹی آئی کی سینئر قیادت سے رابطوں کی تصدیق
ان کا کہنا تھا کہ مجھے تو کوئی عہدہ نہیں چاہئے نہ ہی میں اُمیدوار ہوں۔ انہوں نے رئوف حسن ، حامد خان اور شبلی فراز کا نام لے کر کہا کہ رئوف حسن کو کچھ مسئلہ ہے جبکہ حامد خان سے ہماری پرانی محبت ہے بار پالیٹکس کی وجہ سے اور شبلی فراز نے خوامخواہ اس گروپ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ رئو ف حسن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے جواب دیا کہ رئوف حسن اُجرتی ترجمان ہیں۔ وہ 2009/2010 میں مسلم لیگ (ن)کے ترجمان تھے اور وہاں شہباز شریف سے تنخواہ لے رہے تھےاور اس کے بعد ادھر آئے ہیں اور یہاں بھی تنخواہ لے رہے ہیں، وہ کوئی سیاستدان تو ہیں نہیں، بندہ جواب اسے دیتا ہے جو سیاستدان ہو۔
مکمل انٹرویو ملاحظہ فرمائیں: