وفاقی حکومت نے سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلانے اورپی ٹی آئی پرپابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑکہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کا کیس سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا، بہت واضح ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے، حکومت تحریک انصاف پر پابندی کے لئے کیس دائر کرے گی۔ پاکستان اور پی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، لہذا پی ٹی آئی پرپابندی لگانے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلانے کیساتھ سخت ترین کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تینوں افراد کے خلاف وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد ریفرنس سپریم ورٹ کو بھجوایا جائے گا، ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ ضبط کیے جائیں گے، جس کیلئے پارلیمان سے قرارداد منظور کی جائے گی
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھ کر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے بھی پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ 2014 کے دھرنوں کے بعد سے آج تک ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کو پروان چڑھایا جارہا ہے ، انہوں نے ہمیں کمزور سمجھا اور گالی دینے کا کلچر پھیلایا گیا اور یہ کہا گیا میں وہ ہوں جس کے کارکنان اپنے باپ کی بھی نہیں سنتے، اسلامی ٹچ اور مذہب کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں گندم کی فی من نئی قیمت مقرر
عطاء اللہ تارڑ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے حوالے سے کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کا منشور ہے کوئی غیر مسلم ان کی جماعت کا رکن نہیں بن سکتا، حالیہ فیصلے میں تحریک انصاف کو بن مانگے ریلیف دیا گیا، حکومت اور اتحادی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نظرثانی میں یہ استدعا کی جائے گی۔