صدر بائیڈن کسی بھی وقت انتخابی دوڑ سے علیحدہ ہوسکتے ہیں: امریکی میڈیا

صدر بائیڈن کسی بھی وقت انتخابی دوڑ سے علیحدہ ہوسکتے ہیں: امریکی میڈیا

 امریکی میڈیا کےمطابق  ڈیموکریٹک پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر بائیڈن نے اب انتخابی دوڑ سے الگ ہونے کے بارے میں سوچنا شروع کردیا ہے۔ سابق صدر براک اوباما، نینسی پیلوسی اور دیگر قائدین کی طرف سے انتخابی دوڑ میں ٹرمپ کے مقابل جیتنے کی اہلیت پر شکوک و شبہات کے باعث صدر بائیڈن پر دباؤ میں اضافہ  ہو گیا ہے۔

جسمانی اور ذہنی صحت کی خرابی کے باعث صدر بائیڈن کا مورال غیر معمولی حد تک گرچکا ہے،  وہ اب تک یہ کہتے تو آئے ہیں کہ ٹرمپ کو ہرانے کے لیے ان سے زیادہ قابل امیدوار کوئی نہیں تاہم اب انہیں شدت سے احساس ہو رہا ہے کہ مزید چار سال کے لیے امریکی صدر کے منصب پر فائز رہنا اور منصب کی ذمہ داریاں نبھانا ان کے لیے ممکن نہ ہوگا۔

 امریکی میڈیا میں یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ شاید  صدر بائیڈن کی طرف سے اس حوالے سے بڑی خبر آجائے یعنی وہ امریکی انتخابی دوڑ سے الگ ہونے کا باضابطہ اعلان کردیں، وہ اس سے قبل  نائب صدر کملا ہیرس کے بارے میں کہہ دیا ہے کہ وہ صدر بننے کی اہل ہیں۔

اس بیان سے لوگوں نے اندازہ لگالیا تھا کہ صدر بائیڈن اب اس معاملے سے تنگ آچکے ہیں اور ذہن بناچکے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر کے انتہائی قریبی افراد کا بھی کہنا ہے جوبائیڈن نے دستبردار ہونے کیلئے ابھی ذہن تو نہیں بنایا تاہم وہ اس حقیقت کو تسلیم کر رہے ہیں کہ انہیں ممکنہ طور پر صدارت کی دوڑ سے دستبردار ہونا پڑے گا، جوبائیڈن اس بات پر یقین کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کو جیتنا ان کیلئے مشکل ہو گا اور بلآخر انہیں صدارت سے دستبردار ہونا پڑے گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کورونا میں مبتلا ہو گئے اور انہيں ویکسین بھی لگا دی گئی ہے، وہ آئسولیشن میں صدارتی فرائض سرانجام دے رہے ہيں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *