کارکردگی رپورٹ عوام کو حاصل معلومات تک رسائی کے آئینی تقاضا کی بنیاد پر جاری کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے دوسری سہ ماہی کارکردگی رپورٹ کے مطابق 17 دسمبر سے 31 مارچ تک 5427 مقدمات درج ہوئے ہیں اور 3974مقدمات نمٹائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اصول طے کیا ہے کہ کوئی جج استعفیٰ دے کر احتساب سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا، اور سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کو شفاف ٹرائل کے حق سے محروم پر ایکشن لیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زوالفقار علی بھٹو ریفرنس پر فیصلہ دیا گیا اور پرویز مشرف کیخلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تاحیات نااہلی کے فیصلے کو ختم کیا گیا اور سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں اصول طے کیا کے خلع کیلئے اہلیہ کی رضامندی جاننا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں واقعہ، صوبائی حکومت نے جرگہ تشکیل دے دیا
رپورٹ کے مطابق 17دسمبر سے 31 مارچ تک 5427 مقدمات درج ہوئے ہیں اور 3974مقدمات نمٹائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تین ماہ میں 1453مقدمات میں اضافہ ہوا اور چیف جسٹس پاکستان کی سرکاری رہائش گاہ پر مور کی دو جوڑیاں تھیں، موروں کو وٹنری معالج کی ضرورت تھی، تاہم ویٹنری ٹریٹمنٹ کے بعد سفید موروں کی جوڑی وائلڈ لائف کو دیدی گئی۔ رنگ برنگے موروں کی دوسری جوڑی کو کلرکہار میں موروں کی وادی میں بجھوا دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تین ماہ میں سپریم کورٹ نے 30 مرتبہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالتی کارروائی کی براہ راست نشریات دکھائی اور کارکردگی رپورٹ کی تیاری میں حسن کمال وٹو اور نیہا مخدوم نے معاونت فراہم کی۔