میو ہسپتال لاہور میں مریضوں کو ایکسپائر انجکشن لگانے کے واقعات سامنے آئے ہیں جس میں نوجوان ایکسپائر انجکشن لگنے سے عمر بھر کے لیئےمعزور ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نعمان کو اکتوبر 2023 میں میو ہسپتال لاہور میں انجکشن لگایا گیا۔ متاثرہ مریض نعمان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ہم بلال گنج لاہور کے رہایشی ہیں اور انجکشن لگنے کے باعث نعمان کی ٹانگیں معذور ہو گئیں۔
واقعہ کے حوالے سے میو ہسپتال کی متعلقہ اتھارٹیز کا کہنا ہے کہ دو تین روز قبل ہمارے نوٹس میں یہ واقعہ آیا ہے اور ہم نے اس حوالے سے انکوائری مارک کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میو ہسپتال کے سینیر ڈاکٹر، ڈاکٹر افتخار احمد اس حوالے سے انکوائری کریں گے انہوں نے کہا کہ جب تک اس حوالے سے کمیٹی اپنی رپورٹ پیش نہیں کر دیتی اس بارے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا ۔
یہ بھی پڑھیں: پابندی کے حوالے سے وفاقی حکومت کے پاس میٹریل موجود ہے، اعظم نذیر تارڑ
قبل ازیں محکمہ صحت کی چھاپہ مار ٹیم نے میوہسپتال لاہور سے زائد المعیاد انجکشن برآمد کر لیے ہیں۔ متعدد زائد المعیاد انجیکشنز کینسر مریضوں کو لگائے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ چھاپہ مار ٹیم ذرائع کے مطابق 15 زائد المعیاد انجکشن کینسر کے مریضوں کو لگانے کی تیاری کے مراحل میں تھے، جبکہ 50 زائد المعیاد انجکشن فریج سے برآمد کر لیے گے ہیں، اسپتال انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ معاملہ پر انکوائری کی جا رہی ہے۔ پرنسپل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر افتخار کی سربراہی میں 5 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ٹیم دو روز میں اپنی رپورٹ جمع کروائے گی اور رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دارین کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائی گی۔