فنڈز کی عدم فراہمی، قبائلی اضلاع میں پناہ گاہیں، منشیات بحالی سنٹر بند ہونے لگے

فنڈز کی عدم فراہمی، قبائلی اضلاع میں پناہ گاہیں، منشیات بحالی سنٹر بند ہونے لگے

(سید ذیشان) فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث قبائلی اضلاع میں قائم ہونے والی پناہ گاہیں اور منشیات بحالی سینٹرز دو سال بعد بند ہونے کے قریب پہنچ گئے ۔

دستاویزات کے مطابق قبائلی اضلاع خیبر، اورکزئی اور جنوبی وزیرستان میں دو پناہ گاہیں اور دو منشیات بحالی سینٹرز قائم کئے گئے تھے، ان پناہ گاہوں اور بحالی سینٹرز کیلئے بروقت فنڈز کی عدم ادائیگی پر پناہ گاہوں کو دو سال بعد انتظامیہ تالے لگانے پر مجبور ہے۔

ذرائع کے مطابق 2022 میں ضلع خیبر اور جنوبی وزیرستان میں پنا گاہوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

قائم ہونے والے ان دو پناہ گاہوں سے 7 ہزار 5 سو 65 غریب افراد کو مستفید ہونا تھا لیکن اب فنڈز کی عدم موجودگی کے باعث پنا گاہوں میں کھانے پینے کا بندوست نہیں ہوسکتا ہے اور نہ ہی دیگر انتظامات کرنا ممکن ہے۔

دستاویزات کے مطابق ضلع خیبر میں قائم پناہ گاہ سے 450 اور وزیرستان میں قائم پناہ گاہ سے 7 ہزار 115 افراد مستفید ہوتے تھے ، فنڈز نہ ہونے سے جہاں غریب عوام کو کھانے کا بندوست کرنا ناممکن ہے تو وہی 14 ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی کرنے سمیت بلڈنگ کا کرایہ ادا کرنا بھی مشکل ہے۔

قبائلی اضلاع میں قائم دو منشیات بحالی سینٹرز بھی فنڈز کی عدم موجودگی کے باعث غیر فعال ہوگئے ہیں۔

ضلع خیبر اوراورکزئی میں منشیات بحالی سینٹرز 2022 میں قائم کئے گئے تھے جہاں پر 388 منشیات کے عادی افراد کی بحالی کرنا ممکن بنایا جانا تھا لیکن فنڈز جاری نہ ہونے سے یہ سینٹرز بند ہے۔

ذرائع کے مطابق منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن دیگر اقدامات تو دور پہلے سے قائم بحالی سینٹرز بھی غیر فعال ہوگئے ہیں ۔

اس حوالے سے محکمہ سماجی بہبود کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ تمام منصوبوں کی بحالی پر کام کر رہے ہیں ، فنڈز ملتے ہی تمام مسائل کو حل کردیا جائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *