29 جولائی 24 کو نام نہاد بلوچ راجی مُچی کے آڑ میں ایک پرتشدد ہجوم نے گوادر ضلع میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کردیا۔ حملے کے نتیجے میں1سپاہی شہید اور16اہلکار زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آپی ایس پی آر) کے مطابق بلوچ راجی مُچی میں شامل پرتشدد ہجوم کے حملوں میں1 سپاہی شبیر بلوچ، عمر تیس سال نے جام شہادت نوش کر لیا۔ پرتشدد مظاہرین کے بلا اشتعال حملوں کے نتیجے میں1 افسر سمیت 16فوجی زخمی بھی ہوئے۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر غیر قانونی پرتشدد مارچ کے لیے ہمدردی اور حمایت حاصل کرنے کے لیے پروپیگنڈا کرنے والوں کی جانب سے جعلی تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کرتے ہوئے جعلی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان بلوچ یکجہتی مارچ میں خونریزی کروانے کا بی ایل اے کا منصوبہ پہلے ہی بے نقاب کر چکے تھے
سیکورٹی فورسز نے اشتعال انگیزی کے باوجود غیر ضروری شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہجوم کی پرتشدد کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ تمام شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں، پرسکون اور پرامن رہیں اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔