بیرونِ ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد قانون کا احترام کرتی ہے، دفترِ خارجہ

بیرونِ ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد قانون کا احترام کرتی ہے، دفترِ خارجہ

ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں پاکستانی مشرقِ وسطی کے ممالک میں کام کر رہے ہیں اور زیادہ تر پاکستانی قانون کا احترام کرنے والے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ لاکھوں پاکسانی روز گارکے حوالےسے سعودی عرب اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک میں رہتے ہیں اور میزبان حکومتیں اپنے معاشروں کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردار کو سراہتی ہیں  بھارتی الزام تراشیوں کے حوالےسے انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور بھارتی عہدیداروں کو پاکستان آوبسیشن ہےاور بھارتی ہر منفی چیز و واقعہ پر پاکستان کو مورد الزام ٹھراتے ہیں، حماس کے شہید لیڈر اسماعیل ہانیہ کے حوالےسے ترجمان دفترِخارجہ نے کہا کہ پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم نے ناسازی طبع کے باعث ایک ٹیم کو نامزد کیا کہ وہ ایرانی صدر کی حلف برداری میں شرکت کرے اور اس ٹیم نے نایب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستان کی ایران میں نمائندگی کی۔

یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں کے اگلے سلسلے کی پیشنگوئی کردی

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان 5 اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں پر بارہا آواز اٹھاتا رہا ہے اور اس حوالے سے متعدد ڈوزئرز بھی دئے گئے ہیں، پارا چنار میں ایرنی بیان کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی انسان کا قتل ناقابل برداشت ہے ، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے ذمہ دار ہے اور پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے اور اس بیان میں پارا چنار کی مکمل صورتحال کا احاطہ موجود نہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں کو کہا ہے.کہ وہ جن ممالک میں موجود ہیں ان کے قوانین اور روایات کا احترام کریں اور متحدہ عرب امارات کے غیر ملکیوں کے حوالے سے اپنے قوانین موجود ہیں

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں معیارِ تعلیم بہتر بنانے کا معاملہ: سندھ حکومت نے عوامل کی نشاندہی کر دی

جب کوئی بھی کیس قانونی طور پر وزارت خارجہ کے پاس بھیجا جاے گا تو وزارت خارجہ اس کو متعلقہ حکومتوں سے شئیر کرے گا، انہوں نے واضح کیا کہ فرینکفرٹ, جرمنی کے واقعہ پر جرمن حکومت سے رابطے میں ہیں جرمن حکومت کو کہا ہے کہ اس حوالے سے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے ۔ دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے ون ڈاکومینٹ رجیم انتہائی ضروری ہے۔

ٹی ٹی پی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق ٹی ٹی پی ایک علاقائی خطرے میں تبدیل ہو سکتی ہے کیونکہ ٹی ٹی پی کی نئی بھرتیوں کو افغانستان میں ٹریننگ دی جا رہی ہے اور ٹی ٹی پی کے پاکستان میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی افغانستان کی زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔اترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ افغان عبوری حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے، غزہ کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی جاری ہے اور غزہ اور فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی افواج جنگی و انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *