تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف ، وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو خصوصی ٹاسک دیدیا

تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف ، وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو خصوصی ٹاسک دیدیا

 تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کا اضافی بوجھ ڈالے جانے کا معاملہ، حکومت نے ماہانہ ایک لاکھ روپے تک تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں نظر ثانی کا فیصلہ کرلیا ۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے معاشی ٹیم کو خصوصی ٹاسک دے دیا، اس ٹاسک کا مقصد تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینا ہے۔

بجٹ میں ایک لاکھ تک ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس 2.5 فیصد لگایا گیا ، انکم گروپ پر ڈھائی فیصد ٹیکس جزوی یا مکمل واپس لیے جانے کا امکان ہے ۔

ٹیکس ریلیف سے اس انکم گروپ کے افراد پر 40 ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا جبکہ ٹیکس میں کمی سے ہونے والے نقصان کوڈیویلپمنٹ بجٹ میں کمی سے پورا  کیاجائےگا۔

ذرائع نے بتایا کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کیلئے فنڈنگ ترقیاتی بجٹ سے لینے پرغور شروع کردیا گیا جبکہ انکم ٹیکس ریلیف پرآئی ایم ایف کوبھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں :بجٹ کے بعد پہلی بار ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں کمی

خیال رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ کمانے والوں کا انکم ٹیکس 5 فیصد کیا ہے، اسی طرح  ایک لاکھ روپے تک ماہانہ آمدن پر انکم ٹیکس 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

ماہانہ انکم ٹیکس 1250 سے بڑھا کر 2500 روپے کر دیا گیا ہے، سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپےآمدن پر ٹیکس 15 فیصد، ماہانہ 1 لاکھ 83 ہزار 344 روپےتنخواہ والوں پر انکم ٹیکس 15 فیصد عائد ہے، ان افراد کا انکم ٹیکس 11667 سے بڑھا کر 15 ہزار روپے ماہانہ ہوگیا۔۔

سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 25 فیصد، ماہانہ 2 لاکھ67 ہزار 667 روپے تنخواہ پر ٹیکس 25 فیصد ہے، ان کا انکم ٹیکس 28 ہزار 770 سے بڑھا کر 35 ہزار 834 ماہانہ ہے۔

سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 30 فیصد، ماہانہ 3 لاکھ 41 ہزار 667 تک تنخواہ پر ٹیکس 30 فیصد عائد ہے۔ ان افراد کا ٹیکس 47 ہزار 408 روپے سے بڑھ کر 53 ہزار 333 روپے ماہانہ ہوگیا۔

سالانہ 41 لاکھ روپے تنخواہ پر 35 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *