بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ میں جیل میں دوسری بار فریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوا ہوں جس کی وجہ سے کھانا خراب ہوجاتا ہے۔
نجی ٹی وی کےمطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی کہا کہ نیب نے توشہ خانہ کیس کے حوالے سے دوسرا ریفرنس دائر کرکے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ پہلے ریفرنس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ میں نے گھڑی کو کم اہمیت دی اور دوسرے ریفرنس میں بھی یہی الزام لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی آلٹو 5 سالہ قسطوں پر کتنے کی ملے گی ؟ خریداروں کیلئے اہم خبر
انہوں نے کہا کہ پہلے ریفرنس میں انعام شاہ گواہ تھے اور نئے ریفرنس میں بھی وہ گواہ ہیں۔ بنی گالہ کیمپ کے تمام اخراجات میں خود برداشت کرتا تھا۔ ریفرنس میں بری ہونے کے بعد چیئرمین نیب محسن نوید اور دیگر تفتیشی افسران کے خلاف مقدمہ دائر کروں گا جنہوں نے جھوٹے بیانات دیے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پہلا ریفرنس واچ کے بارے میں تھا، جس کے بارے میں نیب کو نہیں معلوم کہ یہ ہمارے قبضے میں ہے۔ 18 مارچ کو ہم نے چھاپے سے قبل بنی گالہ کی رہائش گاہ سے تمام قیمتی سامان محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ میں نے غلطی سے کہا کہ گھڑی ہمارے قبضے میں ہے جس کی وجہ سے نیب پھنس گیا اور مجھے فوری طور پر سزا سنا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جمہوریت اخلاقیات کی بنیاد پر چلتی ہے۔ پارلیمنٹ کبھی طاقت کے بل بوتے پر نہیں چلتی۔ یہ سبھی لوگ اپنا اخلاقی اختیار کھو چکے ہیں اور پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ وہ ماضی کی طرح ایک بار پھر عدالتوں پر حملے کر رہے ہیں۔ سابق کمشنر راولپنڈی نے کچھ کہا تھا جو وقت نے سچ ثابت کیا ہے۔ میں صرف دو شرائط پر مذاکرات کروں گا: پہلا، مذاکرات آئینی فریم ورک کے اندر ہوں گے، اور دوسرا، میرا چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ محمود اچکزئی کی جانب سے فوج کے ساتھ مذاکرات سے انکار کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے محمود اچکزئی سے کہا ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کریں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے پچھلی سماعت سے اپنا بیان واپس لے لیا ہے تو انہوں نے کہا کہ یوٹرن کی ماں وہ ہیں جنہوں نے ‘ووٹ کو عزت دو’ کا نعرہ لگا کر بوٹ کو عزت دی۔
یہ بھی پڑھیں: ہونڈا 125 بلیک ایڈیشن کی اگست کیلئے قیمت سامنے آگئی
انہوں نے مزید کہا کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے اپنی پارٹی کو فوج کے خلاف بیان دینے سے روکا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسے سرکاری ادارے پر تنقید کریں گے جو غلط کرے گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا جرم ہے تو ان کا کہنا تھا کہ جو بھی حکومتی ادارہ غلط کرے گا ہم اس پر تنقید کریں گے۔
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے بارے میں پوچھے جانے پر پی ٹی آئی کے بانی نے کوئی جواب نہیں دیا اور کہا کہ ہم اس بارے میں بعد میں بات کریں گے۔ انتظار کریں، پنجوٹا شیر افضل مروت سے متعلق سوالات پر بانی پی ٹی آئی کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کرتے رہے۔ تیسری بار پوچھے جانے پر پی ٹی آئی کے بانی نے کہا کہ شیر افضل مروت کے معاملے پر ہم بعد میں بات کریں گے۔