کراچی سمیت سندھ کے 30اضلاع میں سولر ہوم سسٹم کٹس کی فراہمی کا آغاز

کراچی سمیت سندھ کے 30اضلاع میں سولر ہوم سسٹم کٹس کی فراہمی کا آغاز

سندھ حکومت منصوبے کے تحت دو لاکھ گھرانوں کو صرف چھ ہزار روپے کی معمولی ادائیگی پر سولر سسٹم فراہم کیا جائےگا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی سمیت سندھ بھر کے تیس اضلاع میں غریب گھرانوں کو معمولی ادائیگی پر ہوم سولر سسٹم کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔اس  منصوبے کے تحت دو لاکھ گھرانوں کو صرف چھ ہزار روپے کی معمولی ادائیگی پر سولر سسٹم فراہم کیا جائےگا۔ اکتوبر کے آخر تک پچاس ہزار سسٹم تقسیم کےلیے کراچی پہنچ جائیں گے۔ سولر ہوم سسٹمز اسی سے سو واٹ کی سولر پلیٹ ، ایک سو اسی واٹ یعنی اٹھارہ اے ایچ کی بیٹری، ایک پنکھا ، تین ایل ای ڈی بلب اور موبائل، چارجنگ کی سہولت پر مشتمل ہوں گے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سولر سسٹمز کی فراہمی کےلیے تین کمپنیوں کے ساتھ معاہدے پر دستخط کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں پانچ ماہ میں 488مرتبہ احتجاجی جلسوں ، ریلیوں اور دھرنوں سے سڑکیں بلاک ہوئیں

تقریب میں صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق خان ، بولی کےلے اہل قرار دی گئی تین کمپنیوں کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ تقریب میں صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق خان ، بولی کےلے اہل قرار دی گئی تین کمپنیوں کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ ورلڈ بینک کے مالی معاونت سے شروع کرنے جارہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے پر عمران خان کا ردعمل بھی سامنے آگیا

ایکنک ستائیس ارب چالیس روپے کی لاگت سے اس معاہدے کی منظوری دے چکی ہے۔ عالمی بنک اس منصوبےکےلیے دس کروڑ ڈالر امداد دے گا۔ مراد علی شاہ نے کہاکہ ایک سسٹم کی اصل لاگت پچپن ہزار روپے ہے جو اسی فیصد سبسڈی کے بعد مستحقین کو صرف چھ ہزار روپے کی ادائیگی پر فراہم کیا جائےگا۔ سولر سسٹم کے اہل افراد کا تعین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹر کم آمدنی والے گھرانوں سے کیا جائے گا۔ ان میں سے بھی انتہائی غریب افراد جو چھ ہزار ادا کرنے کی گنجائش سکت نہیں رکھتے انہیں  محکمہ توانائی کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت سولر کٹس فراہم کیے جائیں گے۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ

یہ بھی پڑھیں:  پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا

پروگرام کا آغْاز 2020 میں کیا گیا مگرسبسڈی کی رقم 40 فیصد تھی جبکہ غریب گھرانے60فیصد اخراجات ادا کرنے سے قاصر تھے۔ صرف 322 سسٹم فروخت ہوئے۔ اب عالمی بینک کے تعاون سے سبسڈی کی رقم 80 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے۔ 2022 میں تباہ کن سیلاب اور کوویڈ 19 کے بحران کی وجہ سے یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوا۔ اس موقع پر وزیراتوانائی ناصر حسین شاہ نے کہا کہ منصوبے کی بولی میں اٹھارہ مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے شرکت کی جن میں تین کمپنیوں کی بولی منظور کی گئی ان میں برطانیہ ، چین اور امریکا کی کمپنیاں شامل ہیں۔؛

یہ بھی پڑھیں: حکومت کو خطرہ ہے تو اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کروالیں، نئیر حسین بخاری

ناصر حسین شاہ نےبتا یا کہ سسٹم کی خریداری کےلیے سندھ بینک میں چھ ہزار روپے کا چالان جمع کرانا ہوگا۔ سسٹمز کی تقسیم کےلیے سندھ پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کے تحت کام کرنے والی پانچ این جی اوز کے ذریعے کی جائے گی۔ اسٹیک ہولڈر کے تعاون اور پروگرام کے عمل میں شفافیت کے لیے ویب پورٹل کے ذریعے ڈیٹا بیس مینجمنٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے۔ایس ایچ ایس سسٹم صرف ضرورت مند گھرانوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔اس حوالے سے انڈیپینڈینٹ ویریفکیشن ایجنٹ کا تقرر کیاجائے گا۔تقسیم کے عمل کی شفافیت کے لیےصارف آگاہی پروگرام عمل میں لایا جائے گا۔تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور مستفید حضرات کے حوالے سے معلومات حاصل کی جاسکیں۔شکایات کی صورت میں ہیلپ لائن نمبر 021-111-222-262 ڈائل کریں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *