ڈی آئی جی اسپیشل برانچ نے کراچی میں برطرف پولیس افسران اور اہلکاروں کے ضلع ملیر میں اسمگلنگ نیٹ ورک چلانے کے حوالے سے انکشافات کیئے ہیں اس حوالے سے رپورٹ اایس ایس پی کو ارسال کر دی گئی ہے، جس میں پولیس اہلکاروں کے اسمگلنگ نیٹ ورک چلانے کے حقائق ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر میں حاضر سروس اور برطرف پولیس افسران اور اہلکاروں کے اسمگلنگ نیٹ ورکس میں ملوث ہونے کے حوالے سے متعلقہ شواہدات کیساتھ رپورٹ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کی جانب سے مرتب کی گئی ہے اور اسمگلنگ نیٹ ورک میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی یقینی بنانے کے لیے رپورٹ ایس ایس پی کراچی پولیس کو ارسال کر دی گئی ہے۔ برطرف پولیس افسر ان اور اہلکار حاضر سروس پولیس اہلکاروں کے ساتھ کراچی کے ضلع ملیر میں اسمگلنگ کا نیٹ ورک چلاتے تھے اور یہ برطرف پولیس اہلکار حاضر سروس پولیس اہلکاروں کی مدد سے میمن گوٹھ اور گڈاپ میں اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل کی گاڑیاں کراس کراتے ہیں ۔ اس حوالے سے ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کی جاری رپورٹ کے مطابق امام بخش زرداری ، وقار ، علی راجہ ، عارف لاکھیر ، نامی بر طرف اہلکار پولیس کی وردیاں پہن کر کار میں گشت کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: خالد مقبول صدیقی نے گورنر سندھ کی تبدیلی کی خبروں کو افواہ قرار دے دیا
اسپیشل برانچ نے بر طرف اہلکاروں کے اسمگلنگ نیٹ ورک کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے لیے ایس ایس پی کو خط لکھ دیا ہے ۔ پولیس زرایع کے مطابق ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ برف اہلکاروں نے اسٹیل ٹاؤن میں ٹارچر سیل بھی بنا رکھا ہے اور برطرف پولیس اہلکار تعاون نہ کرنے والے افراد کو اسٹیل ٹاؤن لیجاکر تشدد بناتے ہیں ۔