سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے ارشد ندیم کے گولڈ میڈل کو کپتان بابر اعظم کے ریکارڈ سے بھاری قرار دے دیا۔
سابق کرکٹر باسط علی سے ارشد ندیم اور بابر اعظم کا موازنہ کرنے کو کہا گیا جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بابر اعظم شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن ارشد کارنامہ زیادہ قابل قدر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ ایک مختلف کھیل ہے لیکن جو کارنامہ ارشد ندیم نے ملک کے لیے انجام دیا ہے وہ بابر اعظم کو انجام دینے میں بہت سال لگیں گے کیونکہ بابر ٹیم گیم کھیلتا ہے وہ انفرادی گیم نہیں کھیلتا، ارشد انفرادی طور پر کھیلتا ہے اس نے اکیلے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔
باسط علی نے کہا کہ اگر پاکستان کرکٹ ٹیم 2028 میں اولمپکس میں جاتی ہے اور وہاں گولڈ میڈل جیتتی ہے تو ہم موازنہ کرسکتے ہیں لیکن اس وقت بابر اور ارشد کا کوئی موازنہ نہیں، ارشد اس وقت ہیرو ہے۔
یاد رہے کہ پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں پوری قوم کی نظریں ارشد ندیم پر تھیں جو پاکستان کو 32 سال بعد اولمپک میں کوئی میڈل دلانے کی واحد امید تھے۔
واضح رہے کہ پیرس اولمپکس 2024 کے جیولین تھرو میں تاریخ رقم کرنے والے قومی ایتھلیٹ اشد ندیم کو گزشتہ رات گولڈ میڈل پہنایا گیا تھا۔
انہوں نے اولمپکس کی تاریخ کی سب سے طویل 92.97 میٹر کی تھرو کر کے اولمپک ریکارڈ اور ایشین ریکارڈ قائم کیے جبکہ جیولین تھرو کے فائنل راؤنڈ میں 2 بار 90 میٹر کا حدف عبور کر کے اولمپکس کی 116 سالہ تاریخ رقم کی۔