معاشرے میں بڑھتی عدم برداشت : ملک میں خلع اور طلاق کے کیسیز کی بنیادی وجہ

معاشرے میں بڑھتی عدم برداشت : ملک میں خلع اور طلاق کے کیسیز کی بنیادی وجہ

پاکستان میں خلع اور طلاق کے کیسیز میں تیزی سے بڑھتے اضافے کی ایک بڑی وجہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور تحمل کی وجہ قرار دیا جا تا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ، بے روزگاری نے جہاں روز مرہ کے معاملات کو متاثر کیا ہے تو وہیں عدم برداشت میں بہت اضافہ ہورہا ہے ۔ اس سلسلے میں کراچی کی عدالت میں اسی قسم کے کیسیز میں اضافہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔ سٹی کورٹس کے ذریعے رواں سال 48 سو سے زیادہ خواتین نے خلع لی۔ خواتین اپنے شوہروںسے علیحدگی کے لیے عدالتوں کا رخ کررہی ہیں اورایک اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کے گزشتہ 6 ماہ کے دوران سٹی کورٹ کے پانچ اضلاع کی عدالتوں میں سے اس وقت تک 4891 خواتین نے خلع کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تھیٹر کے زریعے سندھ میں ہندو میرج ایکٹ بارے آگاہی مہم کا آغاز

سماجی رہنما راس مہتھانی کا کہنا ہے کہ بے روزگاری، عدم برداشت اور سوشل میڈیا پر غلط ااستعمال سے میاں بیوی میں ہونے والے جھگڑے علیحدگی کا سبب بن رہا ہیں ، جس کے اہم وجہ یہ بھی ہے کہ ملکی حالات اور مہنگائی اور مسائل سے لوگ تنگ آ چکے ہیں ۔ 2023 میں شہر قائد میں 14 ہزار 973 خواتین نے اپنے شوہروں سے علیحدگی کے لئے عدالتوں سے خلع حاصل کی جبکہ رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ میں 4 ہزار 891 خواتین شادی ختم کرنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کرچکی ہیں ۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین میں خلع کی بڑھتی ہوئی شرح کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی بھی ایک بنیادی وجہ ہے۔ کراچی سٹی کورٹ کے وکیل ایڈوکیٹ اسد علی کا کہنا ہے کہ خلع کے باعث میاں بیوی ہی نہیں بلکہ ان کے ماں باپ بھی زہنی اور معاشرتی ازیت کا شکار ہوتے ہیں ، اس لیے مرد اور خواتین کو برداشت کرنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہوگی ، چھوٹے موٹے مسائل کو نظر انداز کرنا چاہیے ۔ خلع کے کیسز کا سب سے زیادہ اثر بچوں پر پڑتا ہے جو علیحدگی کے بعد ماں باپ کی شفقت سے محروم ہو جاتے ہیں خلع کے رجحان کو کم کرنے کے لیے ایک دوسرے کی خامیوں کو برداشت کرنا اور درگزر کرنا چاہیے ۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں اسکولز اساتذہ کی کارکردگی درخت لگوانے سے مشروط کر دی گئی

سندھ ہائیکورٹ کے بار کے سیکریٹری جنرل سرفراز میتلو نے بتایا کہ ملک اور سندھ بھر میں ہر سال اس طرح کے کیسز میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ جس کی بنیادی وجہ ہے کہ ملک میں مہنگائی بڑہتی جارہی ہے جس کی وجہ سے گھریلو جھگڑوں میں اضافہ ہورہا ہے اسی لیے خواتین کو خلع اور طلاق لینے کورٹوں سے رجوع کرتی ہیں ۔ اس سلسلے میں ایچ آر سے تعلق رکھنے والی غفرانہ آرائیں کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس بھی روزانہ کے بنیاد پر ایسے کیسیز آتے ہیں ۔ اور کافی خواتین کورٹ تک نہیں پہنچ پاتی کیونکہ ان کے پاس وکیل کی فیس نہیں ہوتی ، اس طرح کے کسیز چند ہی سالوں میں بڑھتے ہوئے دیکھ رہی ہوں جس کے مختلف وجوہات ہے ۔ دوسری جانب ہمارے معاشرے میں بڑہتی ہوئی عدم برداشت اور لوگوں میں ذہنی ڈپریشن کے وجہ سے یہ معاملات بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

author

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *