زرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں پرسبسڈی دینے پر اعتراض کرتے ہوئے موقف دیا ہے کہ صوبائی حکومتیں بجلی بلوں پرسبسڈی دینے کی مجاز نہیں ہیں۔
زرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے صوبائی حکومتیں بجلی بلوں پر اسبسڈٰی دینے کی مجاز نہیں ہیں۔بجلی بلوں پرسبسڈی سے قرض پروگرام کی منظوری خطرےمیں پڑسکتی ہے اور اس حوالے سے وزارت خزانہ نےخط لکھ کرصوبائی حکومتوں کوبجلی بلوں پرسبسڈی نا دینے کی ہدایات دےدیں ہیں، وزارتِ خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کےمطابق ترقیاتی پروگرام کے لئےمختص فنڈزکوبجلی بلوں پر سبسڈی کیلیے مختص نہیں کیاجاسکتا ہے، اور آئی ایم ایف کے مطابق ستمبر تک سبسڈی واپس لینے کے احکامات جاری کیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے معیشت سے متعلق تمام معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دیں
دوسری جانب تاجر دوست سکیم کے تحت تاجروں کے تحفظات کا معاملہ سامنا آیا ہے ۔جس کے تحت ایف بی آر نے تاجر تنظیموں کو ایک بار پھر بلا لیا ہے اور آج ہونے والے مذاکرات میں تاجر رہنما ایف بی آر کے ممبر پالیسی اور ممبر آپریشن سے ملاقات ہوئی ہے۔آج ہونے والے مذاکرات میں ان تجاویز کا جائزہ لیا جائیگا تاجر تنظیموں نے گزشتہ روز کے مذاکرات میں ویلیو ایشن ٹیبل کو ختم کرنے کی تجویز دی تھی جس پر چئیرمین ایف بی آر نےڑ ویلیوایشن ٹیبل کو ختم کرنے سے انکار کردیا تھا اورایف بی آر حکام ویلیوایشن ٹیبل میں ترمیم کے لیے راضی ہیں۔