بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “فوج کے ساتھ پورا پاکستان ہے” اور پاک فوج کے اندر مضبوط احتساب کا طریقہ کار موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید کا معاملہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے اور فوج اپنے ملازمین کے خلاف جو بھی کارروائی کرنا چاہے، اس کا حق رکھتی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے مزید وضاحت کی کہ ان کی کبھی بھی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید سے ملاقات نہیں ہوئی اور ان کے ساتھ کوئی ذاتی تعلق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف 8 ستمبر کا جلسہ ضرور کرے گی، بیرسٹر گوہر خان
یاد رہے کہ آج پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف الزامات پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیض حمید پر الزام ہے کہ انہوں نے ذاتی مقاصد کے لیے مخصوص سیاسی عناصر کے ایما پر قانون اور آئینی حدود سے تجاوز کیا۔ جنرل چوہدری نے وضاحت کی کہ اگر کوئی شخص اپنی ذاتی حیثیت میں غیرقانونی کام کرتا ہے، تو بغیر ثبوت اور شواہد کے اسے کسی اور شخص سے منسلک کرنا مناسب نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیض حمید کا کورٹ مارشل کیس ہے اور اس کے اپنے قانونی تقاضے ہیں۔ اس معاملے میں جو بھی ضروری تفصیلات سامنے آئیں گی، ان سے وقتاً فوقتاً میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔