گندم امپورٹ میں ملکی خزانے کو 300 ارب کا نقصان پہنچانے والوں کے گرد گھیرا تنگ

گندم امپورٹ میں ملکی خزانے کو 300 ارب کا نقصان پہنچانے والوں کے گرد گھیرا تنگ

آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے گندم امپورٹ میں ملکی خزانے کو 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے والے لوگوں کی تحقیقات کے لیئے باضابطہ طور پر صوبائی ، وفاقی اور کسٹمز حکام کو علیحدہ علیحدہ خط لکھ دیئے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے گندم امپورٹ میں قومی خزانے کو 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے والے لوگوں کے خلاف متعلقہ صوبوں اور وفاق کے خوراک کے محکموں سے ایک ہفتے کے اندر مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کا ٹاسک سونپ دیا ہے اور اس حوالے سے تمام متعقلہ محکموں کو خطوط ارسال کیے جا چکے ہیں۔ آڈیٹر جنلرل کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے مطابق تمام متعلقہ شواہد پہنچانے کے لیےوفاق ،صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کو ذمہ داری سونپی گئی ہے اور متعلقہ خوراک حکام سے سال 2021 ۔22 ، سال 2022 ۔23 اور سال 2023۔ 24 کے لیئے گندم کی منطور شدہ خریداری پالیسی کی معلومات حاصل کر کے فراہم کرنے کے حوالے سے کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام یوم دفاع پاکستان پر منفرد سیڈ بالز شجر کاری کا انعقاد

اس کے علاوہ تمام متعلقہ حکام سے استدعا کی گئی ہےکہ گندم کی قلت، ذخیرے کی گنجائش ، قلت کی نوعیت سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ پیش کریں اورصوبوں ، وفاق ،گلگت بلستان اور کشمیر سےگندم کی پیداواراور اہداف کے تخمینے اور اصل پیداوار سے متعلق بھی معلومات کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا 2021 -22 سال 2022۔ 23 اور سال 2023۔ 24 کے لیئے گندم کی منظور شدہ ریلیز پالیسی سے متعلق بھی تفصیلات اکٹھا کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے اورآڈٹ حکام کو متعلقہ خوراک محکموں سے گندم کی ریلیز ،ملز کی جانب سے میٹرک ٹن میں فروخت اور اس کی رسیدیں بھی فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔2021 سے 2023۔ 24تک ملک میں گندم کی درآمد کی تفصیلات اور اس پر دی جانے والی سبسڈیز سے متعلق بھی معلومات فراہم کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں۔ خط میں تمام صوبائی اور وفاقی محکمہ خوراک کو ایک سوالنامہ بھی بھجوایا گیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *