رواں سال فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے اووربلنگ کے خلاف مہم کے دوران کاروائیاں کرتے ہوئے عوام کو 39 ارب روپے کا ریلیف دلوایا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق رواں سال اووربلنگ کے خلاف مہم کے دوران کارروائی کرتے ہوئے 39 ارب روپے کا ریلیف عوام کو دلوایا گیا ہے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے رواں سال لیسکو کے ایک پراجیکٹ ڈائریکٹر، 03 ایکسین اور ایک کمرشل اسسٹنٹ کو 82 کروڑ روپے قومی خزانہ کو نقصان پہنچانےکے جرم میں گرفتارکیا ۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق رواں سال میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے محکمہ اوقاف کی 8 ارب روپے مالیت کی 101 ایکڑ 71 کنال زرعی و سکنی سرکاری زمین غیر قانونی قابضین سے واہ گزار کروائی اور کرایہ داروں سے تقریباً 3 کروڑ روپے کی ریکوری کروائی ہے۔
مزید پڑھیں: 8 ستمبرکو عوام حقیقی آزادی کی خاطر باہر نکلیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی ائ نے رواں سال جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 11 مقدمات درج کرکے 3 میڈیسن فیکٹریاں اور ایک میڈیکل سٹور سیل کو سیل کیا اور رواں سال کے دوران 20 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جعلی اور غیر معیاری ادویات کی ریکوری کی گئی۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق باردانہ کی غیر قانونی تقسیم وناقص گندم پر پاسکو کے 07 افسران کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اورایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے ٹارچرڈ اینڈ کسٹوڈیل ایکٹ 2022کے تحت مقدمات کا اندراج شروع کردیا گیا ہے۔ اس کیساتھ ساتھ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے انسانی اعضاء کی غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کرنے والے 5 گینگ کے 12 ملزمان کوگرفتار کیا ہے اور
مزید پڑھیں: فیض حمید کا پی ٹی آئی حکومت میں ایک بڑا کردار رہا ہےِ، عامر ڈوگر
گرفتار افراد میں ڈاکٹرز ، عملہ اور ایجنٹس شامل تھے اور ان کے خلاف 03 مقدمات درج کئے گئے۔ دائریکٹر ایف آئی ات سرفراز خان ورک نےکہا ہے کہ وفاقی حکومت کے سرکاری اداروں میں کرپشن، رشوت، مالی بے ضابطگی اور بدعنوانی کسی صورت برداشت نہیں ہوگی اورقومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں جاری رہیں گے اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔