اسلام آباد کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ، سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کو گرفتار کرنا انتہائی نا مناسب ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے اسلام آباد کچہری میں مدیڈیا نمائندگان سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سے اراکینِ پارلیمنٹ کو گرفتار کرنا اچھی روایت نہیں اور یہ ایک نامناسب امر ہے۔انہوں نے کہا کہ آئیندہ دو ہفتے بہت تحریک آمیز دیکھ رہا ہوں اور 20 ستمبر تک انتظار کریں ، انہوں نے کہا کہ 20 ستمبر تک دیکھیں کہ آسمان کیسے کیسے رنگ بدلتا ہے ۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی سے 9مزید بڑی گرفتاریاں
یہاں یہ امر قابلِ زکر ہے کہ پارلیمنٹ سے تمام گرفتاریاں سپیکر قومی اسمبلی کی اجازت سے عمل میں آئی ہیں۔ قومی اسمبلی کے قاعدہ 103 کے تحت، کسی بھی رکن کے خلاف کارروائی سے قبل سپیکر کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔اسلام آباد پولیس نے گرفتار اراکین کے خلاف ایف آئی آر کی کاپی بھی سپیکر کو فراہم کر دی ہے۔
ان اراکین پر الزام ہے کہ انہوں نے سنگ جانی تھانے میں جلسے کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی۔ اس سلسلے میں مزید تفصیلات اور قانونی کارروائی جاری ہے۔ خیال رہے کہ یاد رہے کہ گزشتہ رات چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو اسلام آباد ریلی میں بدنظمی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے بیرسٹر گوہر اور شیر افضل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ سے اور شعیب شاہین کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔