اسلام آباد میں حکومتی وفد ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری رات دیر گئے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے اور جے یو آئی سربراہ سے ملاقات کی۔
رات دیر گئے ایک مرتبہ پھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرنے والےکے وفد میں پی پی رہنما اعجاز جاکھرانی اور میئرکراچی مرتضی وہاب بھی شامل تھے جبکہ جے یو آئی کے وفد میں اسلم غوری، کامران مرتضیٰ اور عثمان بادینی شامل تھے ، اس ملاقات میں آئینی ترمیم سے متعلق مشاورت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں :مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر حکومت اور اپوزیشن کی توجہ کا مرکز بن گئے
بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد جے یو آئی کے رہنما کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کچھ تجاویز آئی ہیں، تجاویز پرپارٹی کے باقی رہنماؤں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
جے یو آئی کے رہنما کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔
بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی قیادت میں حکومتی وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچا تھا، وفد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی شامل تھے۔
بعد ازاں بیرسٹرگوہر، اسدقیصر، عمرایوب، شبلی فراز اور صاحبزادہ حامد رضا پر مشتمل پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچا تاہم وہاں پر حکومتی وفد کی پہلے سے موجودگی کے باعث واپس آگیا۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ میں نئے بھرتی ہونیوالے ملازمین کو پنشن اور گریجویٹی نہیں ملے گی
اس سے قبل گزشتہ شب دیر گئے وزیراعظم شہباز شریف بھی اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم سے متعلق مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کیا، جس پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ہمارے پاس آئینی مسودہ آ جائے تو ہی سوچ بچار کر سکتے ہیں۔