ٹویوٹا یارس کا خوبصورتی اور کارکردگی کے ساتھ پاکستانی مارکیٹ پر غلبہ برقرار ہے ۔ ٹویوٹا یارس نے کامیابی کے ساتھ پاکستان کی آٹوموٹو مارکیٹ پر پہلے ہونڈا سٹی کا غلبہ تھا۔ اب یارس کی عمدہ خوبصورتی، دلکش شکل اور اعلی کارکردگی نے اسے کاروں کے شوقین افراد کے لئے ایک بہترین انتخاب بنا دیا ہے۔
خصوصیات اور اقسام:
ٹویوٹا یارس پہلے سے زیادہ جدید اور خوبصورت، گاڑی میں سہولت کے لئے ایک ایم آئی ڈی سسٹم اور دو طاقتور انجن آپشنز کا حامل ہے۔ گاڑی کے 1.3 ایل این آر اور 1.5 ایل این آر۔ ہموار منتقلی گیئر بہترین ڈرائیونگ کارکردگی اور ایندھن کی کارکردگی کو یقینی بناتے ہیں۔ سیفٹی فیچرز میں تین ایئر بیگز شامل کیے گئے ہیں۔
ٹویوٹا یارس چھ ویرینٹس میں دستیاب ہے، جس میں متعدد خصوصیات اور سستی کے اختیارات پیش کیے گئے ہیں۔ ان ویرینٹس میں 1.3 جی ایل آئی ایم ٹی ، 1.3 جی ایل آئی وی ٹی ، 1.3 اے ٹی آئی وی ایم ٹی ، 1.3 اے ٹی آئی وی سی وی ٹی ، بیج انٹیریئر کے ساتھ 1.5 اے ٹی آئی وی ایکس سی وی ٹی اور بلیک انٹیریئر کے ساتھ 1.5 اے ٹی آئی وی ایکس سی وی ٹی شامل ہیں۔
ٹویوٹا یارس 1.3 جی ایل آئی سی وی ٹی کی ایکس فیکٹری قیمت ستمبر 2024 تک 4,760,000 روپے پر برقرار ہے۔ میزان بینک کی جانب سے اس ورژن کے لئے ایک سستی قسط کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے، جس کے لئے 1،431،100 روپے کی پیشگی ادائیگی کی ضرورت ہوتی ہے ، جس میں 1،428،000 روپے کی 30 فیصد ڈاؤن ادائیگی اور 3،100 روپے کی پروسیسنگ فیس شامل ہے۔
قسط کا منصوبہ 36 ماہ پر محیط ہے، جس کی ماہانہ قسط136,294 روپے ہے۔ یہ فنانسنگ آپشن ٹویوٹا یارس کو پاکستان میں گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے ایک پرکشش انتخاب بناتا ہے، جس میں گاڑی کی مشہور خوبصورتی، کارکردگی اور سیفٹی فیچرز کا امتزاج ہے۔
اسی طرح پاکستان میں بلیک انٹیریئر کے ساتھ یارس اے ٹی آئی وی ایکس سی وی ٹی 1.5 کی ایکس فیکٹری قیمت 63 لاکھ 19 ہزار روپے ہے۔
ٹویوٹا یارس 1.5 کا تین سالہ اقساط کا پلان :
میزان بینک پاکستان میں ٹویوٹا یارس اے ٹی آئی وی ایکس سی وی ٹی 1.5 کے لئے آسان تین سالہ قسط کا منصوبہ پیش کرتا ہے۔ اس منصوبے کا حساب 30 فیصد ڈاؤن پیمنٹ اور 5 فیصد بقیہ قیمت کے ساتھ لگایا گیا ہے۔
منصوبے کے تحت خریداروں کو پیشگی رقم کی مد میں 18 لاکھ 98 ہزار 800 روپے جمع کرانے ہوں گے جبکہ 36 ماہ کے لیے ماہانہ قسط 1 لاکھ 69 ہزار 356 روپے ہوگی۔ یہ حساب گاڑی کی ایکس فیکٹری قیمت کی بنیاد پر کیا گیا ہے کیونکہ اس میں ٹیکس شامل نہیں ہیں۔