ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا حکومتی اختیار ختم

ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا حکومتی اختیار ختم

اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا حکومتی اختیار ختم کر دیا گیا۔

پارلیمنٹ ایکٹ 1974 کے سیکشن 14 بی اور سی میں حالیہ ترمیم کے بعد آئندہ تنخواہوں اور مراعات کا فیصلہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ خود کرے گا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری فنانس نے بتایا کہ یہ ترمیم وزارت خزانہ سے مشاورت کے بغیر کی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ کو کسی بھی قانون میں ترمیم کا اختیار حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: آئینی عدالت کے قیام کے حق میں ہیں لیکن کسی مخصوص شخص کیلئے ترمیم کے حق میں نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

اجلاس میں سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کے ارکان نے اس امتیازی سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا، جہاں ماضی میں وفاقی امور پر وزارت خزانہ سے مشاورت ہوتی تھی۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ایک بل کے ذریعے سینیٹ کو بھی اس عمل میں شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی، جبکہ شیری رحمن نے اس بات پر زور دیا کہ تنخواہوں اور مراعات کے معاملے میں سینیٹ کو اختیار ہونا چاہیے۔

سینیٹر محسن عزیز نے بھی اس موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی تقدیر کے خود مالک بننا چاہتے ہیں۔ یہ تبدیلی ارکان اسمبلی کے مالی معاملات میں خود مختاری کو بڑھانے کے لیے اہم قدم ہو سکتی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *