300 سے زائد وکلا کا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کے نام کھلا خط

300 سے زائد وکلا کا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کے نام کھلا خط

300 سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کے نام کھلا خط لکھ دیا ۔ 

خط کے متن کے مطابق 300 سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں۔ وکلا نے متنبہ کیا کہ نئی عدالت کی حیثیت پی سی او کورٹ جیسی ہو گی اور اس کے جج بننے والے پی سی او ججز سے مختلف نہیں ہوں گے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیم کا ڈرافٹ رات کی تاریکی میں سامنے آیا، اور منتخب نمائندے بھی اس ڈرافٹ سے ناواقف ہیں۔ وکلا نے یہ بھی واضح کیا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو ان کی حمایت حاصل نہیں ہے، اور ملک میں ان پر موثر بحث نہیں کی گئی۔

وکلا نے اس بات پر زور دیا کہ صرف یہ کہا جا رہا ہے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا ذکر ہے، جبکہ ججز نے آئین کے تحفظ کا حلف لیا ہوا ہے۔ خط کے آخر میں وکلا نے ججز کو ایک موقع فراہم کرنے کی بات کی، یہ کہتے ہوئے کہ کل جب تاریخ لکھی جائے گی تو اس میں شامل ہو گا کہ وہ اس معاملے میں ملے ہوئے نہیں تھے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *