خیبر پختونخوا میں جعلی ڈرگ لائسنس جاری کرنے، جعلی ادویات کا ریکارڈ غائب کرنے پر چیف ڈرگ انسپکٹر ملازمت سے برطرف

خیبر پختونخوا میں جعلی ڈرگ لائسنس جاری کرنے، جعلی ادویات کا ریکارڈ غائب کرنے پر چیف ڈرگ انسپکٹر ملازمت سے برطرف

پشاور(تیمور خان)خیبرپختونخوا میں گریڈ انیس کے چیف ڈرگ انسپکٹر کو کرپشن اور ڈیوٹی میں غفلت کرنے پر ملازمت سے برخاست کردیا گیا جس کا باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں جعلی ڈرگ لائسنس جاری کرنے سمیت جعلی ادویات کے لیبارٹری کا ریکارڈ ضائع کرنے سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ انکوائری ہوئی جس میں سات ڈرگ انسپکٹرز کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش ہوئی، اس سے قبل دو ڈرگ انسپکٹرز کو ملازمت سے برطرف بھی کردیا گیا ہے

تاہم محکمہ صحت کے چیف ڈرگ انسپکٹرولایت شاہ پرپہلے انکوائری میں 18 الزامات تھے فارمل انکوائری میں ان پر کچھ الزامات ثابت ہوئے جس میں ان کے تبادلے کے وقت انہوں نے لائسنز، ڈرگ کورٹ کیسز سمیت دیگر ریکارڈ کو ان کی جگہ تعینات ہونے والے افیسر کو نہیں دیا تھا، انہوں نے جعلی ڈرگ لائنسز جاری کئے ہیں۔

کیٹگری سی پر انہوں نے قانون کے برعکس ریٹیل ڈرگ لائسنز جاری کئے ہیں، ان کی حاضری اور کام کرنے کا کوئی طریقہ ہی نہیں تھا ، دوسرے اضلاع کے درخواستگزاروں کو لائسنس جاری کرنے کیلئے این او سی کی ضرورت ہے لیکن انہوں نے این او سی کے بغیر ہی لائسنسز جاری کئے ہیں۔

میڈیکل سٹور کو سیل کرنے کے بعد فارم چھ کو فل کرکے ریکارڈ رکھنا لازمی ہوتا ہے لیکن 110 کیسزکا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہے، 34 میڈیکل سٹورز کو سیل کرنے کے بعد ڈی سیل کیا گیا ہے جبکہ ڈی سیل کرنے کا اختیار ان کے پاس ہے ہی نہیں۔

ڈرگ لائسنس کی تجدید کیلئے این او سی ضروری ہوتا ہے لیکن این او سی کے بغیر ہی تجدید کی گئی ہے۔ رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ڈرگ عباس خان نے بتایا کہ ان کا سسٹم کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے اور اب اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *