سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آرہا ہے اور پیٹرول مزید سستا ہونے کا امکان ہے۔ ڈالر کی قدر میں بھی کمی ہوئی ہے اور آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا ہے۔ انڈسٹری کو 9سینٹ کی بجلی ملے گی، اس کے علاوہ شرح سود میں بھی کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کی موجودہ حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو “لاشیں چاہیے” اور بانی عمران خان کی پریشانی یہ ہے کہ “میرے اقتدار کے لیے لاشیں گرا دو۔” انہوں نے اپنے والدہ کے انتقال کے بعد سوشل میڈیا پر ہونے والے تمسخر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ہم کوشش کریں گے کہ جس حد تک ہم سمجھا سکتے ہیں، سمجھائیں۔”
انہوں نے تحریک انصاف کے بانی کو مشورہ دیا کہ “وہ سب سے پہلے اپنے بیٹوں کو یہاں لائیں اور اگر وہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ ایک بڑے کاز کے لیے کام کر رہے ہیں تو انہیں اپنی پارٹی میں غلامی ختم کرنی چاہیے۔ سینیٹر واوڈا نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ تحریک انصاف کو اس بات کی پریشانی ہے کہ ایس آئی ایف سے آئی پی پی ایز کے پلیٹ فارم سے حل ہو رہا ہےاور ملک کی معیشت درست سمت میں جا رہی ہے، جس سے پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنما گنڈا پور کے بارے میں کہا کہ وہ میری دوستی کا حصہ رہے ہیں اور ان کی زندگی بھی اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ قانون کے مطابق ریڈ زون میں جانا منع ہے، لیکن کچھ لوگ اس پر عمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو خطرناک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “آپ کیوں ایسی راہ پر چل پڑے ہیں؟ اگر کسی کو گولی لگ گئی تو ایف آئی آر آپ کے خلاف ہوگی۔” ان کا کہنا تھا کہ آپ کے ذہن میں غلامی ہے، آپ یہود کی غلامی کر رہے ہیں۔
سینیٹر واوڈا نے یہ بھی کہا کہ جو وزیراعلیٰ ہے،گنڈاپور کون ہے ، وہ تو ایک پیادہ ہے ،پی ٹی آئی لاشوں کا ڈھیر کا انتظار کر رہی ہے اور یہ کہ آپ خیبر پختونخوا کے وسائل کو اپنے احتجاج کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے فوج کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فوج پی ٹی آئی کے دور میں بھی اچھا کام کر رہی تھی اور انہوں نے عدلیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنا کردار ادا کرے۔
سینیٹر واوڈا نے سوال اٹھایا کہ آپ ہیں کون کہ آپ افغانستان سے بات کریں گے؟ کیا آپ اس ملک کے باپ ہیں؟ یہ پریس کانفرنس اس وقت میں منعقد کی گئی جب پاکستان کی سیاسی صورتحال میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں، اور سینیٹر واوڈا نے اپنی باتوں سے ایک بار پھر تحریک انصاف کی قیادت کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں۔