سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز بڑے سرمایہ کار وفد کے ہمراہ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔
ان کی نور خان ایئر بیس پر آمد پر وفاقی وزرا مصدق ملک، عبدالعلیم خان اور جام کمال نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔ وفد میں تقریباً 130 سرمایہ کار شامل ہیں۔وفد میں توانائی، مائننگ، معدنیات، زراعت، کاروبار، سیاحت، صنعت اور افرادی قوت کے شعبوں کے عہدیداران اور کمپنیاں شامل ہیں۔ ان کی پاکستانی کمپنیوں سے بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں بھی شیڈول کی گئی ہیں، جن میں مختلف معاہدوں پر دستخط کیے جانے کی توقع ہے۔
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے مہمانوں کی آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وفد کی آمد پاکستان اور سعودی عرب کے تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے اور اس دورے کے دوررس فوائد پاکستانی معیشت کے لیے حاصل ہوں گے۔
مزید پڑھیں:
ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ سعودی وزیر اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور ملاقاتیں کریں گے۔ 10 اور 11 اکتوبر کو ہونے والی ملاقاتیں تعلقات کو مزید تقویت دینے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
وفد پیٹرولیم اور پاور سیکٹر کے معاہدوں پر دستخط کرے گا اور فوڈ سکیورٹی، گوشت کی برآمدات اور چاول کی برآمدات کے لیے بھی معاہدے کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیںمائننگ، آئل ریفائنری اور ریلوے کے معاہدوں کی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔سعودی عرب کی جانب سے 2027 تک پانچ ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری کی توقع ہے، جس کے پہلے مرحلے میں سعودی عرب کا نجی شعبہ تقریباً ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
خالد بن عبدالعزیز پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں بزنس فورم سے خطاب بھی کریں گے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع ہیں، جن میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے تیس معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔