اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام نے اس عرصہ میں بڑی قربانی دی، وقت آگیا ہے کہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ اس وقت ملک میں مہنگائی کی شرح 32 فیصد سے زائد تھی، 6.9 فیصد پر آنے سے عوام کو ریلیف ملا۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدوں کو ختم کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اقدام سے بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، اور بجلی کے فی یونٹ نرخ میں کمی متوقع ہے۔ اس کے علاوہ مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے”۔ انہوں نے پارٹی کے منشور میں عوامی ریلیف کے لیے کی جانے والی محنت کے وعدے کو پورا کرنے پر بھی زور دیا۔
پہلے مرحلے میں پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں، جن میں HUBCO، LALPIR، Saba Power، Rousch Power، اور Atlas Power شامل ہیں۔ اس اقدام سے بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ بجلی شعبے میں دیگر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے ٹیرف میں کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے قائد مسلم لیگ ن، میاں نواز شریف، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ عوام کو بجلی کی قیمتوں میں کمی لا کر ریلیف دینے کی بات کرتے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عوام نے اس دوران بڑی قربانیاں دی ہیں، اور اب وقت آگیا ہے کہ ان کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کو بھی عوام کے لیے ریلیف کا ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے بے پایاں فضل و کرم اور معاشی ٹیم کی محنت سے ہم نے 2025 کا 7 فیصد کا ہدف 2024 میں ہی حاصل کر لیا۔
وزیرِ اعظم نے بتایا کہ پانچ آئی پی پیز کے مالکان نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دیتے ہوئے رضاکارانہ طور پر معاہدوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اس فیصلے کو عوامی ریلیف کی شروعات میں اہم قرار دیا۔ وفاقی کابینہ نے بجلی شعبے کی اصلاحات کے لیے قائم کردہ ٹاسک فورس کی سفارش پر یہ معاہدے ختم کرنے کی منظوری دی، جس کے نتیجے میں بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وزیرِ اعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافے کی تعریف کی، اور کہا کہ گزرشتہ سہ ماہی میں 8.8 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلاتِ زر حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں”۔اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات کے لیے قائم کردہ ٹاسک فورس اور وفاقی کابینہ کے اراکین کی کوششیں لائقِ تحسین ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ عوام سے کیے گئے ہر وعدے کو پورا کیا جائے گا۔