کالعدم پی ٹی ایم الزامات اور حقائق کیا ہیں ؟

کالعدم پی ٹی ایم الزامات اور حقائق کیا ہیں ؟

کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ  کی جانب سے جو الزامات لگائے  گئے ہیں اور ان سے متعلق اصل حقائق کیا ہیں ؟  اس حوالے سے آزاد ڈیجیٹل کے نمائند عرفان خان نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس کی تفصیل درج ذیل ہے ۔

پی ٹی ایم کا الزام ہے کہ  جرگہ اعداد و شمار کے مطابق 6 ہزار 700 افراد لاپتہ ہیں ۔

حقیقت یہ ہے کہ لاپتہ افراد کمیشن رپورٹ کے مطابق ملک بھر سے لاپتہ افراد کی تعداد 2 ہزار 771 ہے

پی ٹی ایم کا الزام ہے کہ تین لاکھ 70 ہزار مکانات اور مساجد تباہ اور شہید ہوئے جن میں ڈیڑھ لاکھ صرف جنوبی وزیرستان کے ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ اگرصرف جنوبی وزیرستان کے ڈیڑھ لاکھ خاندان کو لے لیں اور فی خاندان میں 7 افراد کو شمار کیا جائے تو ڈیڑھ لاکھ خاندان میں افراد کی تعداد 10 لاکھ 50 ہزار بنتی ہے جبکہ2017 کی مردم شماری کے مطابق جنوبی وزیرستان کی مجموعی آبادی 6 لاکھ 75 ہزار 215 ظاہر کی گئی ہے۔

سوال یہ ہے کہ جنوبی وزیرستان میں ڈیڑھ لاکھ مکانات صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں تو 6 لاکھ 75 ہزار لوگ کہاں گئے؟ اور کیا اب جنوبی وزیرستان میں کوئی نہیں رہ رہا ؟ اور اگر رہ رہے ہیں تو ان کی تعداد کتنے لاکھ ہے؟

پی ٹی ایم کا  الزام ہے کہ خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں صحت اور تعلیم کی سہولت نہیں ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں سرکاری تعلیمی اداروں کی تعداد 35 ہزار ہے جس میں لاکھوں طلبا زیر تعلیم ہیں جبکہ
صحت کے نظام کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت نے مفت صحت انصاف کارڈ سہولت شروع کررکھی ہے  جس پر 6 سال کے دوران 60 ارب روپے سے زائد خرچ کئے جا چکے ہیں۔

تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ  شدت پسندی سے عارضی نقل مکانی کرنے والوں کو ماہانہ 36 کروڑ روپے نقد رقم امداد کی مد میں دئیے جا رہے ہیں، یہ رقم سالانہ کے حساب سے 4 ارب 32 روپے اور گزشتہ 10 سال کے دوران 43 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *