چینی عوام کا پاکستانی قوم کے لیے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا تحفہ

چینی عوام کا  پاکستانی قوم کے لیے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا تحفہ

چینی عوام نے پاکستانی قوم کو نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ بطور تحفہ دیا ہے۔ یہ جدید ایئرپورٹ مسافروں کے لیے 400 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوا کی رفتار برداشت کرنے والے دو بورڈنگ برجوں سے مزین ہے، اور اسے پاکستان بھر کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے معیار کے مطابق بنایا گیا ہے۔

نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ جو دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار اور کارگو طیاروں کی ٹیک آف اور لینڈنگ کی سہولیات فراہم کرے گا، کا رن وے 3,652 میٹر لمبا ہے۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اس ایئرپورٹ پر دو بورڈنگ برج نصب کیے گئے ہیں؛ ایک انٹرنیشنل مسافروں کے لیے اور دوسرا اندرونی مسافروں کے لیے۔ ایئرپورٹ کی منیجر نے بتایا کہ یہ ایئرپورٹ دن اور رات دونوں وقت طیاروں کے استعمال کے لیے تیار ہے، اور رن وے پر جدید لائٹنگ کا نظام نصب کیا گیا ہے۔ یہ ایئرپورٹ اپنی تعمیر کے آخری مراحل میں ہے اور چین اور پاکستان کے درمیان گہرے تعاون کی علامت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لوہے کی قیمتوں میں 11 ہزار روپے فی ٹن کا اضافہ

یہ منصوبہ چین کی حکومت کی مکمل مالی امداد کے تحت پایہ تکمیل تک پہنچ رہا ہے اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کا حصہ ہے۔ چائنا ایئرپورٹ کنسٹرکشن گروپ اس اہم منصوبے کی قیادت کر رہا ہے، جو بلوچستان کے اسٹریٹجک گوادر علاقے میں ایک جدید ہوائی اڈہ قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ ایئرپورٹ 14,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے۔ پروجیکٹ کوآرڈینیٹر لی جن کے مطابق، یہ نیو ٹرمینل پاکستان کا سب سے جدید ہوائی اڈہ ہوگا، جو دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کو ظاہر کرتا ہے۔ تعمیر کا آغاز 2019 میں ہوا جبکہ ابتدائی منصوبہ بندی 2017 میں کی گئی تھی۔ چینی اور پاکستانی ٹیموں کے درمیان مضبوط تعاون کے باعث مختلف چیلنجز پر قابو پایا گیا اور ایک معیاری ڈھانچہ تشکیل دیا گیا۔

ایئرپورٹ کی 42 میٹر بلند ٹرمینل عمارت قدرتی مواد جیسے ماربل اور گرینائٹ سے بنائی گئی ہے، جس میں جدید سہولیات شامل ہیں۔ اندرونی سائن بورڈز تین زبانوں، چینی، انگریزی، اور اردو میں ہوں گے، جو پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہوگا۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ “گرین فیلڈ” طرز پر تعمیر کیا جا رہا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اسے پہلے سے غیر ترقی یافتہ زمین پر بنایا جا رہا ہے۔ اس میں “سمارٹ ایئرپورٹ” کے عناصر بھی شامل ہیں، جو مسافروں کے تجربے کو خودکار اور بہتر بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ جانے کے خواہمشند پاکستانی شہریوں کیلئے اہم خبر

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) کے ٹیم لیڈر کے مطابق، یہ ہوائی اڈہ جدید ہوا بازی کے تمام معیارات پر پورا اترتا ہے اور پاکستان کا دوسرا گرین فیلڈ ہوائی اڈہ ہوگا۔ اس کی تکمیل کے بعد، یہ سالانہ تقریباً 400,000 مسافروں کی صلاحیت رکھے گا، اور رن وے پر بڑے طیارے جیسے ایئربس A380 اور بوئنگ 747 اتر سکیں گے۔

یہ ایئرپورٹ بلوچستان کی معیشت کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ گوادر کی کنیکٹیویٹی کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔ یہ “بلو اکانومی” کو فروغ دے گا اور ہوابازی و لاجسٹکس کے شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، نیز اس علاقے میں سرمایہ کاری کو بھی فروغ دے گا۔

نیز یہ ایئرپورٹ چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط شراکت کا ایک اور مظہر ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *