چیئرمین فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہے کہ جو ٹیکس جمع کیا قرض کی مد میں چلا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی میں خطاب کے دوران راشد لنگڑیال کا کہنا تھا کہ صنعت کارتکلیف دہ مراحل سے گزرے لیکن اب حالات بہتر ی کی طرف آرہے ہیں، اُمید ہے شرح سود میں 2 فیصد تک کمی آ ئیگی۔
ان کا کہنا تھاکہ اب بھی ٹیکس کلیکشن 2016 کی سطح پر ہے، اگر سال بھر کا ٹیکس صرف قرض کی مد میں دیا جائے تو معاملہ ٹھیک نہیں رہتا ، ٹاپ ایک فیصد افراد انکم ٹیکس پورا نہیں دے رہے، ہماری کوشش ہے کہ مزید ٹیکس شرح نہ بڑھے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا تھا ہمیں کسی ایفی ڈیوٹ کی ضرورت نہیں سب سیلز ٹیکس لاء میں موجود ہیں، آپ کہہ دیں سب کچھ قانون کے تحت خریداری ہے ہم کچھ نہیں کہیں گے، ایک شخص نے مجھے بتایا کہ وہ فلائنگ انوائس کا کاروبار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مکیش امبانی نے 24گھنٹے میں کتنے سو ارب روپے کھود ئیے؟
جانتے بوجھتے فلائنگ انوائس والے گرفتار ہوں گے۔ ان کامزید کہنا تھا یہ حقیقت ہے کہ ریفنڈز پر پیسے لئے جاتے ہیں، ہم ریفنڈز کو کھلی سماعت یا کیمرے کے سامنے کرنے کو تیار ہیں، میں نے افسر سے پوچھا ریفنڈز کے پیسے کیسے طے ہوتے ہیں، افسر نے کہا جعلی ریفنڈز پر زیادہ جائز پر کم پیسے لیتے ہیں، ایک ماہ کے لئے انٹری پوائنٹس پر اینٹی سمگلنگ کا کام کیا جائے۔