چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسرنے کہاہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین جو ساٹھ سال سے زائد عمر کے ہیں انکی بائیو میٹرک اوپر فنگر پرنٹس مسائل پیدا ہو تے ہیں اس ضمن میں ایسے صارفین کو اے ٹی ایم کی طرف ٹرانسفر کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین جو نادرا کےپاس ویریفائڈ ہیں ان کے اکاونٹس کھولنے چاہیے اور اس حوالے سے برانچز کو انفارم کیا جائے کہ وہ صارفین کے اکاونٹ کھلوائیں۔ چیئرمین نادرا نے واضح کیا کہ ہم ایک دن میں دس لاکھ لوگوں کی بائیو میٹرک کرتے ہیں اور70 فیصد تو بائیو میٹرک ہو جائیں گے لیکن 30 فیصد کا وہی مسئلہ رہے گا اس حوالے سے انہوں نے تجاویز دی ہیں کہ باقی 30 فیصد کو ہم اے ٹی ایم پر دینے کیلئے کام کر رہے ہیں۔چیئرمین نادرا نے کہا کہ میں ایک گاوں سے ہوں وہاں بے نظیر انکم کی برانچ یا اے ٹی ایم نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ میرے گاوں کی خواتین کو کئی سو روپے کرایہ بھر کے دور جانا پڑتا ہے اوربہتر ہے وہ چند سو میں پوائنٹ آف سیل والوں کو دے کر پیمنٹ لے لیں۔ انہوں نے کہا کہ بسا اوقات ویرئ فکیشن نہ ہونے پر پھر سارا ملبہ ہم پر ڈال دیا گیا کہ نادرا کی وجہ سے پیمنٹس رک جاتی ہیں اس حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ بائیو میٹرک میں ساٹھ سال سے اوپر فنگر پرنٹس مسائل پیدا ہوتے ہیں۔کنوینر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے کہا اس لیے تو بے نظیر انکم کو سب کے ساتھ ٹیم بن کر کام کرنا چاہیے اور ویری فکیشن ایشوز کے حوالے سے انہوں چیئرمین نادرا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک بہترین چیئرمین نادرا ہیں جو کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ اب میں اندازہ کر سکتی ہوں کہ ایک اچھا بندہ نادرا سیٹ پر بیٹھا ہے ۔