ہزاروں ارب مقروض خیبر پختونخوا میں حکومت کا وزراء پر نوازشات کی بارش

ہزاروں ارب مقروض خیبر پختونخوا میں حکومت کا وزراء پر نوازشات کی بارش

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبائی وزرا کی مراعات میں اضافہ کا فیصلہ کرتے ہوئے تنخواہوں ، الاونسز کے حوالے سے استحقاقات ترمیمی بل مجریہ 2024  اسمبلی میں پیش کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت ایک طرف شدید مالی بحران سے دوچار ہے لیکن دوسری جانب خیبر پختونخوا صوبائی حکومت کی جانب سے صوبائی وزراء کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کے حوالے سے استحقاقات ترمیمی بل مجریہ 2024 اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ بل کی رو سے وزراء کو سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کیلئے خرچے کی حد 10 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

جس میں قالین، پردے، ائیرکنڈیشنر اور ریفریجریٹر بھی خریدے جاسکیں گے،وزراء کو اپنی رہائش گاہ میں سکونت اختیار کرنے کی صورت میں دو لاکھ روپے ماہانہ کرایہ ملے گا، ترمیمی بل کے مطابق جن وزراء کو سرکاری رہائش گاہ فراہم نہیں ہوتی سرکاری رپائش گاہ کے ملنے تک حکومت کی جانب سے دو لاکھ روپے ماہانہ کرایہ بھی دیا جائے گا، ذیلی دفعہ 2 اور 3 کے مطابق وزیر سرکاری رہائش گاہ خالی کرتے وقت تمام سامان کی فہرست محکمہ ایڈمنسٹریشن کو فراہم کریگا، ذیلی دفعہ چار کے تحت ایک وزیر اپنے گھر میں رہائش اختیار کرتا ہے تو ایسے گھر کی مد میں ماہانہ دولاکھ روپے کرایہ ادا کیا جائے گا۔

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کا انصاف اور منشور کہاں چلا گیا ، صوبائی وزرا اپنے مراعات میں اضافہ سے قبل اپنے لیڈر کو جیل سے نکالیں ، یہ لوگ اپنے ورکرزکو کیا جواب دیں گے ، صوبائی حکومت ایک طرف مالی بحران کا رونا رو رہی ہے دوسری جانب صوبہ کے خزانہ کو بے دردی کیساتھ لوٹا جارہا ہے، صوبائی حکومت نے گزشتہ روز بھی اپنے بانی کے ایجنڈے کے برعکس پولیس سے اختیارات واپس لے لئے ہیں ،صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ وزرا کو رہائش کی فراہمی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت کے قیام کے وقت 20 رکنی کابینہ ارکان کیلئے صرف 7 سرکاری رہائش گاہیں خالی تھیں وزیر اعلی نے قرعہ اندازی کرکے وزرا کو گھر فراہم کئے ، انہوں نے کہا کہ وزرا کیلئے گھر کا کرایہ 70 ہزار سے دو لاکھ روپے کیا گیا ہے تاہم 2 لاکھ روپے میں پشاور کے کسی پوش علاقے میں ڈیڑھ دوکنال کا گھر نہیں مل سکتا بلکہ 2 لاکھ میں صرف 10 ،15 مرلہ گھر ہی مل سکتا ہے، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے کہا کہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر انہیں بھی سرکاری گھر اور مراعات ملیں گے تاہم صوبہ کی کمزور مالی پوزیشن کو مدنظر رکھ کر اپنی مراعات سے دستبردار ہونیکا اعلان کرتے ہیں۔

author

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *