لاہور ایک بارپھر دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

لاہور ایک بارپھر دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

لاہور کا فضائی معیار  انتہائی مضر صحت ہونے کے سبب شہریوں کیلئے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔

ائیرکوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے جس کا اےکیو آئی 696 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

بعد ازاں ایئر کوالٹی انڈیکس بتدریج کم ہوتے ہوتے صبح دس بجے تک اوسطاً 537 تک آگیا تاہم یہ بھی انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔

ائیرکوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی کا فضائی معیار بھی انتہائی مضر صحت ہے، کراچی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے جس کا اے کیو آئی  162 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

طبی ماہرین نے لاہور کی فضا کو مضر صحت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آلودہ فضا اور اسموگ میں اضافے کے باعث شہر میں کھانسی، وائرل فلو، گلا خراب اور دیگر بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معیشت کی بہتری کے لیے مشکل فیصلے کرنا ہوں گے: محمد اورنگزیب

محکمہ صحت نے بھی شہریوں کو ماسک اور عینک کا استعمال کرنے جب کہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب لاہور میں خنکی بڑھنے لگی ،  درجہ حرارت میں کمی اور خنکی بڑھنے سے سموگ میں بھی اضافہ ہوا ہے،  شہر میں آئندہ دو روز تک بارش کے امکانات موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے شہر میں سموگ کا راج برقرار ہے۔

سموگ  کے خاتمے کیلیے پنجاب حکومت کی جانب سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اب تک آلودگی کا باعث بننے والے 500 بھٹے مسمار اور 140 انڈسٹریل یونٹس کو سیل کیا جاچکا ہے۔

سموگ  کیا ہے اور کیسے بنتی ہے؟

موسم گرما کے مقابلے میں سردیوں میں ہوا بھاری ہو جاتی ہے، جس سے فضا میں موجود زہریلے ذرات نیچے کی طرف جاتے ہیں اور فضا آلودہ ہو جاتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، آلودہ ذرات کی ایک تہہ، جس میں کاربن اور دھوئیں کی بڑی مقدار شامل ہے، علاقے کو ڈھانپ لیتی ہے اور اسی کو اسموگ کہتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فصلوں کی باقیات، فیکٹریوں اور کوئلہ، کچرا، تیل یا ٹائر جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں فضا میں داخل ہوتا ہے اور اس کا اثر موسم سرما کے آغاز پر ظاہر ہوتا ہے اور موسم کے اختتام تک رہتا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *