اسلام آباد میں اس وقت دو میٹرو بس سروسز فنکشنل ہیں جن میں ریڈ لائن ، صدر راولپنڈی تا پاک سیکرٹریٹ 4 جون 2015 سے آپریشنل ہے۔ جبکہ اورنج لائن پشاور موڑ تا ائیرپورٹ 18 اپریل 2022 سے آپریشنل ہے۔
تفصیلات کے مطابق جڑواں شہروں اسلام آباد اور روالپنڈی کے مابین دو میٹرو بس سروسز اس وقت فنکشنل ہیں جن میں ریڈ لائن، صدر راولپنڈی سے پاک سیکرٹریٹ اسلام آباد کے روٹ پر اپریشنل ہے جبکہ اورنج لائن پشاور موڑ سے ایئرپورٹ روٹ پر فنکشنل ہے۔
دستاویز کے مطابق ریڈ لائن میٹرو بس سروس پر کل 44 بلین روپے لاگت آئی اورریڈ لائن میٹرو بس پر روزانہ 1 لاکھ 45 ہزار افراد سفر کرتے ہیں جبکہ ریڈ لائن میٹرو بس سے روزانہ 43 لاکھ 50 ہزار روپے کمائی ہوتی ہے۔
اسی طرح اورنج لائن پشاور موڑ تا ائیرپورٹ 18 اپریل 2022 سے آپریشنل ہے اوراورنج لائن میٹرو بس سروس پر کل 16 اعشاریہ 5 بلین روپے لاگت آئی ہے۔ اورنج لائن میٹرو بس سروس پر روزانہ 18 ہزار افراد سفر کرتے ہیں، دستاویز کے مطابق اورنج لائن میٹرو بس سروس سے یومیہ 9 لاکھ روپے کمائی ہوتی ہے۔ حکومتی خزانے میں روزانہ کے بنیاد پر اتنی رقم جمع ہونے کے بعد بھی میٹرو سروس خسارے کا شکار ہے۔
میٹرو بس سروسز کے مختلف ٹریک بھی خستہ حالی کا شکار ہو چکے ہیں بیشتر میٹرو بس اسٹیشن پر لفٹ اور ایلیویٹرز بھی خراب پڑے ہیں ۔میٹرو بس انتظامیہ نے ٹوکن ختم کرکے پرچی ٹکٹ شروع کروا دی گئی ہے ۔