کروڑوں روپے ماحولیاتی آلودگی ناپنے والا آلہ غیر فعال

کروڑوں روپے ماحولیاتی آلودگی ناپنے والا آلہ غیر فعال

پشاور: کروڑوں روپے لاگت سے نصب ماحولیاتی آلودگی ناپنے والے آلات غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

خیبرپختونخوا میں محکمہ انوارمیںٹل پروٹیکشن ایجنسی کے پاس آلودگی ناپنے کا کوئی آلہ تک موجود نہیں۔ پشاور سول سیکرٹریٹ اور متعدد علاقوں میں نصب آلات کو 2022 میں نصب کیا گیا تھا۔ آلات کی تنصیب کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو معلوم کرکے اس کے لئے بروقت اقدامات اور لائحہ طے کرنا تھا۔ اس کی مدد سے اسکرینز بھی لگائے گئے تھے، جہاں پر وقتاً فوقتاً ماحول میں موجود مختلف عناصر کو ظاہر کیا جاتا اور عوام کو باخبر رکھا جاتا۔

ان آلات سے باآسانی معلوم ہوجاتا کہ ماحول میں کن زہریلی اور مضر صحت عنصر کا مقدار کتنا ہے۔ اس آلات میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، کاربن کونو آکسائیڈ ،سلفر ،سلفر ڈائی آکسائیڈ اور دیگر مضر صحت عناصر کو ظاہر کیا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق ان آلات کو محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کے تعاون سے نصب کیا گیا تھا۔صرف پشاور کے سول سیکرٹریٹ میں یہ آلہ چیف سیکرٹری افس،پلاننگ ڈیپارٹمنٹ،فنانس،لاء اور دوسرے محکموں میں لگایا گیا تھا لیکن یہ آلات بروقت مرمت نہ ہونے کے باعث اب ناکارہ ہوچکے ہیں۔ اسی طرح بروقت دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اب یہ آلات قابل مرمت بھی نہیں رہے، جس سے نہ صرف کروڑوں روپے ضائع ہوئے بلکہ آلودگی ناپنے کا نظام بھی ختم ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک طرف شہر میں آلودگی کے باعث سموگ کے ڈھیرے ہیں تو دوسری طرف صوبائی حکومت کے پاس آلودگی ناپنے کا آلہ تک میسر نہیں ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ائیر کوالٹی انڈیکس سے معلوم ہوا ہے کہ پشاور تیسرا آلودہ ترین شہربن گیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نظر نہیں آرہا ہے۔اس حوالے سے جب معاون خصوصی وزیراعلیٰ برائے موسمیاتی تبدیلی ،جنگلات،ماحولیات و جنگلی حیات سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی خصوصی دلچسپی سے سموگ کو کنٹرول کرنے کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

معاون خصوصی پیر مصور شاہ کے مطابق وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جس حد تک ہوسکتا ہے وہ تعاون کرینگے اور شہریوں کو تحفظ دینگے۔ معاون خصوصی نے بتایا کہ پشاور میں سموگ کی بڑی وجہ گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں ہے جبکہ کارخانوں سے خارج ہونے والی آلودگی بھی سموگ پیدا کرنے کی بڑی وجہ ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *