پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پانچ روزہ مذاکرات اختتام پذیر

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پانچ روزہ مذاکرات اختتام پذیر

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پانچ روزہ مذاکرات ختم ہوگئے۔

وفاقی وزیر خزانہ ،صوبائی حکومتوں، ایف بی آر کے ساتھ سیشن ہوئے، جبکہ نیتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف مشن آج رات واپس روانہ ہوگا۔

 زرائع کے مطابق وفد کو صوبائی سرپلس بجٹ پر قائل کر لیا گیا، اور زرعی ٹیکس پر جزوی کامیابی حاصل ہوئی،  آئی ایم ایف مشن نے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے غیر معمولی سوالات کیے،  سندھ کو قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ خیبرپختونخواہ نے ہوم ورک کر لیا۔

آئی ایم ایف نے جنوری سے زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی شروع کرنے پر زور دیا، صوبائی مالیاتی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کنسلٹنٹ ہائر کرنے کی بات بھی کی گئی، حکومت نے بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی بھی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں :یوٹیوب کی جانب سے صارفین کیلئے آمدنی کے حصول کا نیا ذریعہ متعارف

 زرائع کے مطابق 12 ہزار 970 ارب کا ٹیکس ہدف پورا کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا گیا، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ صوبائی بجٹ سرپلس کے نظرثانی شدہ اعدادوشمار شیئر کیے گئے،  2024-25 کی پہلی سہہ ماہی میں 360 ارب کا صوبائی سرپلس رہا۔

 وزارت خزانہ کے مطابق، جو کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے مطابق صوبائی سرپلس ہدف 342 ارب روپے تھا، مجموعی صوبائی سرپلس ہدف سے 18 ارب زیادہ رہا، وفاقی وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا،  جولائی تا ستمبر پنجاب حکومت کا 40 ارب روپے کا صوبائی سرپلس رہا، جبکہ اس سے پہلے رپورٹ میں پنجاب حکومت کا 160 ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا تھا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *