سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے دعوی کیا ہے کہ خیبر پختونخواہ ہائوس میں رہنما مراعات حاصل کر رہے ہیں ، پنجاب میں تمام ایم پی ایز پارٹی کیخلاف کھڑے ہیں۔ کچھ پی ٹی آئی رہنمائوں نے عمران خان کا سودا کر کے ریلیف لیا ہے۔
اسلام آباد میں سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن میں پارٹی کی اندرونی سیاست، ملک میں دہشتگردی اور عالمی مداخلت جیسے موضوعات شامل تھے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ ہر روز انہیں کوئی نہ کوئی “آخری کال” آ جاتی ہے اور ابھی 24 نومبر کی کال آئی ہے۔ انہوں نے اپنے پرانے پی ٹی آئی ورکر ہونے کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی کے جیل میں ہونے کا کوئی فائدہ اٹھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عموماً یہ ہوتا ہے کہ لیڈر کے جیل میں ہونے سے لوگ لاشوں پر سیاست کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو بچانے کے لیے مخلص لوگ نہیں ہیں اور پارٹی میں کمپرومائز کرنے والے افراد موجود ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کا شکار ہے اور عالمی سطح پر ملک کے معاملات میں مداخلت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور کانگریس کی مداخلت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان کا شور شرابہ کیوں نہیں ہوتا، جیسے عافیہ صدیقی اور شام کے معاملات پر کیوں دنیا خاموش ہے۔
انہوں نے امریکہ کے افغانستان میں مداخلت اور صدام حسین کے ساتھ معاملات پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی میں ہزاروں قربانیاں دی ہیں لیکن دیگر ممالک پاکستان کے معاملات میں مداخلت کرتے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کچھ پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کا سودا کر کے ریلیف حاصل کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ اپنے بچوں کو بیرون ملک کیوں نہیں لے کر جاتے اور سیاست میں صرف دوسروں کے بچے آ کر بیٹھے ہیں۔
فیصل واوڈا نے اپنے ملک میں فریڈم آف سپیچ کی بات کی اور کہا کہ پاکستان میں چلتے پھرتے حراسگی کے واقعات ہوتے ہیں لیکن اب آزادیِ اظہار کی بات کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ عمران خان کی جیل میں رہنے کی صورت میں کسی کو اس کا سیاسی فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے۔
فیصل واوڈا نے دعوی کیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں تمام رہنما مراعات حاصل کر رہے ہیں ، پنجاب میں تمام ایم پی ایز پارٹی کیخلاف کھڑے ہیں۔ 24 نومبر کو کسی کی کوئی رہائی نہیں ہو رہی۔ اور پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کا نعرہ ڈرامے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ کوئی بھی ایم این اے 50 سے زیادہ بندے اکٹھے نہیں کر سکتا۔ ان کا یہ شو بھی بری طرح فلاپ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ 50لاکھ لوگ بھی آجائیں کچھ نہیں ہوگا، کیونکہ یہ ملک 25کروڑ عوام کا ہے ۔ انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور اسٹبلشمنٹ کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ۔