پی ٹی آئی کو احتجاج کی کال واپس لینے کا کہا جا سکتا ہے، رانا ثنا اللہ

پی ٹی آئی کو احتجاج کی کال واپس لینے کا کہا جا سکتا ہے، رانا ثنا اللہ

اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اس بات کی امکان خارج نہیں کی جاسکتی کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو احتجاج کی کال واپس لینے کا کہا جائے۔

ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں، لیکن اسٹیبلشمنٹ ان سے کس سطح پر مذاکرات کرے گی؟ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی بار پی ٹی آئی کو سیاسی ڈائیلاگ کی پیشکش کی ہے اور تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے مثبت بات بھی کی۔ تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے اس پیشکش کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات قابل عمل نہیں، سیاسی ڈائیلاگ کا حل ضروری ہے۔ رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی اس مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مینڈیٹ کی واپسی اور پی ٹی آئی کو حکومت دینا، تو کیسے ممکن ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ 8 مئی کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح طور پر کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو آپس میں بات چیت کرنی چاہیے اور موجودہ مسائل کا حل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے نکالنا چاہیے، کیونکہ سیاسی ڈائیلاگ کے بغیر کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد اتنے لوگ نہیں لا سکتی، سیاسی طور پر انہیں دھچکا لگے گا۔ انہوں نےکہا کہ جتنی تعداد میں وہ دعوے کر رہے ہیں، اس کے مقابلے میں آدھے بھی نہیں لاسکتے ۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *